قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ الزَّكَاةِ (بَابُ ثَوَابُ مَنْ يُعْطِي)

حکم : ضعیف 

2570. أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ مَنْصُورٍ قَالَ سَمِعْتُ رِبْعِيًّا يُحَدِّثُ عَنْ زَيْدِ بْنِ ظَبْيَانَ رَفَعَهُ إِلَى أَبِي ذَرٍّ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ ثَلَاثَةٌ يُحِبُّهُمْ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ وَثَلَاثَةٌ يَبْغُضُهُمْ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ أَمَّا الَّذِينَ يُحِبُّهُمْ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ فَرَجُلٌ أَتَى قَوْمًا فَسَأَلَهُمْ بِاللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ وَلَمْ يَسْأَلْهُمْ بِقَرَابَةٍ بَيْنَهُ وَبَيْنَهُمْ فَمَنَعُوهُ فَتَخَلَّفَهُ رَجُلٌ بِأَعْقَابِهِمْ فَأَعْطَاهُ سِرًّا لَا يَعْلَمُ بِعَطِيَّتِهِ إِلَّا اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ وَالَّذِي أَعْطَاهُ وَقَوْمٌ سَارُوا لَيْلَتَهُمْ حَتَّى إِذَا كَانَ النَّوْمُ أَحَبَّ إِلَيْهِمْ مِمَّا يُعْدَلُ بِهِ نَزَلُوا فَوَضَعُوا رُءُوسَهُمْ فَقَامَ يَتَمَلَّقُنِي وَيَتْلُو آيَاتِي وَرَجُلٌ كَانَ فِي سَرِيَّةٍ فَلَقُوا الْعَدُوَّ فَهُزِمُوا فَأَقْبَلَ بِصَدْرِهِ حَتَّى يُقْتَلَ أَوْ يَفْتَحَ اللَّهُ لَهُ وَالثَّلَاثَةُ الَّذِينَ يَبْغُضُهُمْ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ الشَّيْخُ الزَّانِي وَالْفَقِيرُ الْمُخْتَالُ وَالْغَنِيُّ الظَّلُومُ

مترجم:

2570.

حضرت ابو ذر ؓ سے مروی ہے، رسول اللہﷺ نے فرمایا: ”تین شخص ایسے ہیں کہ اللہ تعالیٰ ان سے محبت فرماتا ہے اور تین شخص ایسے ہیں کہ اللہ تعالیٰ ان سے بغض رکھتا ہے۔ جن سے اللہ تعالیٰ محبت فرماتا ہے (وہ یہ ہیں:) ایک آدمی کسی قوم کے پاس آیا۔ ان سے اللہ تعالیٰ کے نام پر سوال کیا۔ کسی باہمی قرابت کی بنا پر سوال نہیں کیا، لیکن انھوں نے اسے کچھ نہ دیا۔ ایک شخص (ان میں سے اٹھا اور) ان لوگوں کو پیچھے چھوڑ کر آگے نکل گیا اور اسے خفیہ طور پر دیا۔ اس کے اس عطیے کو اللہ تعالیٰ نے جانا یا اس شخص نے جسے اس نے دیا۔ (دوسرا یہ کہ) کچھ لوگ ساری رات چلتے رہے، حتیٰ کہ جب نیند انھیں ہر اس چیز سے اچھی لگنے لگی جو نیند کے برابر ہو سکتی ہے تو وہ سواریوں سے اتر پڑے اور سو گئے، لیکن ایک شخص (نماز میں) کھڑا ہو کر میرے سامنے گڑ گڑانے لگا اور میری آیات تلاوت کرنے لگا۔ تیسرا وہ شخص جو ایک لشکر میں تھا۔ ان کا دشمن سے مقابلہ ہوا۔ سب بھاگ کھڑے ہوئے مگر وہ ڈٹا رہا، حتیٰ کہ شہید ہوگیا یا اسے فتح مل گئی۔ اور وہ تین شخص جن سے اللہ عزوجل بغض رکھتا ہے، یہ ہیں: بوڑھا زنا کار، فقیر متکبر اور مال دار ظالم۔“