تشریح:
(1) ابن جریج کی مخالفت یہ ہے کہ انھوں نے اسے ابن عمر رضی اللہ عنہ کی بجائے ام المومنین حضرت میمونہؓ کی مسند بنایا ہے جیسا کہ آئندہ روایت میں ہے۔
(2) امام نسائی رحمہ اللہ کا یہ فرمانا کہ ”میں نہیں جانتا…“ محل نظر ہے۔ عبیداللہ اور ایوب نے موسیٰ کی متابعت کی ہے۔ انھوں نے بھی اس روایت کو ابن عمر رضی اللہ عنہ کی مسند بنایا ہے، اس لیے صحیح بات یہ ہے کہ یہ روایت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے بھی مروی ہے اور میمونہ رضی اللہ عنہ سے بھی، اسی لیے امام مسلم رحمہ اللہ نے اپنی صحیح میں دونوں طریق سے یہ روایت نقل کی ہے۔ دیکھیے: (صحیح مسلم، الحج، حدیث: ۱۳۹۵)
(3) دوسری روایات میں وضاحت ہے کہ مسجد حرام میں ایک نماز عام مساجد کی ایک لاکھ نماز کے برابر ہے۔