قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ النِّكَاحِ (بَابٌ تَحْرِيمُ الْجَمْعِ بَيْنَ الْأُمِّ وَالْبِنْتِ)

حکم : صحیح 

3285. أَخْبَرَنَا وَهْبُ بْنُ بَيَانٍ قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ قَالَ أَخْبَرَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ أَنَّ عُرْوَةَ بْنَ الزُّبَيْرِ حَدَّثَهُ عَنْ زَيْنَبَ بِنْتِ أَبِي سَلَمَةَ أَنَّ أُمَّ حَبِيبَةَ زَوْجَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَنْكِحْ بِنْتَ أَبِي تَعْنِي أُخْتَهَا فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَتُحِبِّينَ ذَلِكِ قَالَتْ نَعَمْ لَسْتُ لَكَ بِمُخْلِيَةٍ وَأَحَبُّ مَنْ شَرِكَتْنِي فِي خَيْرٍ أُخْتِي فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ ذَلِكَ لَا يَحِلُّ قَالَتْ أُمُّ حَبِيبَةَ يَا رَسُولَ اللَّهِ وَاللَّهِ لَقَدْ تَحَدَّثْنَا أَنَّكَ تَنْكِحُ دُرَّةَ بِنْتَ أَبِي سَلَمَةَ فَقَالَ بِنْتُ أُمِّ سَلَمَةَ قَالَتْ أُمُّ حَبِيبَةَ نَعَمْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَوَاللَّهِ لَوْ أَنَّهَا لَمْ تَكُنْ رَبِيبَتِي فِي حَجْرِي مَا حَلَّتْ إِنَّهَا لَابْنَةُ أَخِي مِنْ الرَّضَاعَةِ أَرْضَعَتْنِي وَأَبَا سَلَمَةَ ثُوَيْبَةُ فَلَا تَعْرِضْنَ عَلَيَّ بَنَاتِكُنَّ وَلَا أَخَوَاتِكُنَّ

مترجم:

3285.

حضرت زینب بنت ابوسلمہؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ کی زوجہ محترمہ حضرت ام حبیبہؓ نے کہا: اے اللہ کے رسول! میری بہن سے نکاح کرلیں۔ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ”تو یہ بات پسند کرتی ہے؟“ انہوں نے کہا: جی ہاں۔ میں کون سا آپ کے گھر میں اکیلی ہوں؟ اور میری بہن اس فضیلت میں میرے ساتھ شریک ہوجائے، اس سے زیادہ پسندیدہ بات کیا ہوسکتی ہے؟ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ”یہ حلال نہیں۔“ حضرت ام حبیبہؓ نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول! ہم تو یہ تبصرے کرتی رہتی ہیں کہ آپ درہ بنت ابوسلمہ سے نکاح کرنے والے ہیں۔ آپ نے فرمایا: ”ام سلمہ کی بیٹی؟“ انہوں نے کہا: جی ہاں۔ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ”اللہ کی قسم! اگر وہ میری بیوی کے پچھ لگ بیٹی نہ ہوتی تب بھی وہ میرے لیے حلال نہ تھی کیونہ وہ میرے رضاعی بھائی کی بیٹی ہے۔ مجھے اور ابوسلمہ کو ثویبہ نے دودھ پلایا تھا، لہٰذا تم مجھ پر نکاح کے لیے اپنی بیٹیاں اور بہنیں پیش نہ کیا کرو۔“