قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ النِّكَاحِ (بَابُ التَّزْوِيجِ عَلَى سُوَرٍ مِنَ الْقُرْآنِ)

حکم : صحیح 

3339. أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ عَنْ أَبِي حَازِمٍ عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ أَنَّ امْرَأَةً جَاءَتْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ جِئْتُ لِأَهَبَ نَفْسِي لَكَ فَنَظَرَ إِلَيْهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَصَعَّدَ النَّظَرَ إِلَيْهَا وَصَوَّبَهُ ثُمَّ طَأْطَأَ رَأْسَهُ فَلَمَّا رَأَتْ الْمَرْأَةُ أَنَّهُ لَمْ يَقْضِ فِيهَا شَيْئًا جَلَسَتْ فَقَامَ رَجُلٌ مِنْ أَصْحَابِهِ فَقَالَ أَيْ رَسُولَ اللَّهِ إِنْ لَمْ يَكُنْ لَكَ بِهَا حَاجَةٌ فَزَوِّجْنِيهَا قَالَ هَلْ عِنْدَكَ مِنْ شَيْءٍ فَقَالَ لَا وَاللَّهِ مَا وَجَدْتُ شَيْئًا فَقَالَ انْظُرْ وَلَوْ خَاتَمًا مِنْ حَدِيدٍ فَذَهَبَ ثُمَّ رَجَعَ فَقَالَ لَا وَاللَّهِ يَا رَسُولَ اللَّهِ وَلَا خَاتَمًا مِنْ حَدِيدٍ وَلَكِنْ هَذَا إِزَارِي قَالَ سَهْلٌ مَا لَهُ رِدَاءٌ فَلَهَا نِصْفُهُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا تَصْنَعُ بِإِزَارِكَ إِنْ لَبِسْتَهُ لَمْ يَكُنْ عَلَيْهَا مِنْهُ شَيْءٌ وَإِنْ لَبِسَتْهُ لَمْ يَكُنْ عَلَيْكَ مِنْهُ شَيْءٌ فَجَلَسَ الرَّجُلُ حَتَّى طَالَ مَجْلِسُهُ ثُمَّ قَامَ فَرَآهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُوَلِّيًا فَأَمَرَ بِهِ فَدُعِيَ فَلَمَّا جَاءَ قَالَ مَاذَا مَعَكَ مِنْ الْقُرْآنِ قَالَ مَعِي سُورَةُ كَذَا وَسُورَةُ كَذَا عَدَّدَهَا فَقَالَ هَلْ تَقْرَؤُهُنَّ عَنْ ظَهْرِ قَلْبٍ قَالَ نَعَمْ قَالَ مَلَّكْتُكَهَا بِمَا مَعَكَ مِنْ الْقُرْآنِ

مترجم:

3339.

حضرت سہل بن سعد ؓ سے روایت ہے کہ ایک عورت رسول اللہﷺ کے پاس آکر کہنے لگی: اے اللہ کے رسول! میں آپ سے نکاح کی پیش کش لے کر آئی ہوں۔ رسول اللہﷺ نے اس کی طرف دیکھا۔ نظر کو اونچا نیچا کیا اور پھر سر جھکا لیا۔ جب عورت نے دیکھا کہ آپ نے اس کی بابت کوئی فیصلہ نہیں سنایا تو وہ بیٹھ گئی۔ آپ کے صحابہ میں سے ایک آدمی اٹھ کھڑا ہوا اور کہنے لگا: اے اللہ کے رسول! اگر آپ کو اس (خاتون) کی ضرورت نہیں تو اس کا نکاح مجھ سے فرما دیجیے۔ آپ نے فرمایا: ”تیرے پاس (مہر دینے کے لیے) کوئی چیز ہے؟“ اس نے کہا: نہیں۔ اللہ کی قسم! میرے پاس کوئی چیز نہیں۔ آپ نے فرمایا: ”جا تلاش کر‘ اگرچہ لوہے کی انگوٹھی ہی ہو۔“ وہ گیا‘ پھر واپس آیا اور کہنے لگا۔ اللہ کی قسم! اے اللہ کے رسول! لوہے کی انگوٹھی بھی نہیں ہے۔ البتہ میرے پاس یہ تہبند ہے۔ اس کا نصف اسے بطور مہر دیتا ہوں۔ حضرت سہل نے فرمایا: اس کے پاس اوپر والی چادر بھی نہ تھی۔ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’یہ عورت پر اس (تہبند) سے کچھ بھی نہ ہوگا اور اگر وہ پہنے گی تو تجھ پر کچھ نہ ہوگا۔“ تب وہ آدمی بیٹھ گیا‘ حتیٰ کہ کافی دیر تک بیٹھا رہا۔ پھر وہ اٹھ کر چل دیا۔ رسول اللہﷺ نے اسے جاتا ہوا دیکھ لیا تو آپ نے اس کی بابت حکم دیا اور اسے واپس بلایا گیا۔ جب وہ آیا تو آپ نے فرمایا: ”تجھے قرآن یاد ہے؟“ اس نے کہا: مجھے فلاں فلاں سورت یاد ہے۔ اس نے کئی سورتیں شمار کیں۔ آپ نے فرمایا: ”کیا تو ان سورتوں کو زبانی (بغیر دیکھے) پڑھ سکتاہے؟“ اس نے کہا: جی ہاں۔ آپ نے فرمایا: ”تجھے قرآن یاد ہے‘ میں نے اس کے عوض اس عورت کو تیری قبضے میں (نکاح) میں دے دیا۔“