تشریح:
(1) دورجاہلیت میں لوگ شوال کے مہینے کو اس کے معنیٰ کی وجہ سے منحوس قراردیتے تھے اور اس میں شادی وتعمیروغیرہ کو مناسب خیال نہ کرتے تھے‘ حالانکہ یہ صرف توہم ہے‘ اس کی کوئی حقیقت نہیں۔ مہینے کے نام کا اس کے دنوں پر کوئی اثر نہیں۔ اسلام ایسے توہمات کے خلاف ہے اور ان کی بنا پر معمولات میں رکاوٹ کو بدعقیدگی سمجھتا ہے۔ افسوس! آج کل مسلمان محرم کے بارے میں بھی ایسے ہی تصورات رکھتے ہیں۔ فإلی اللہ المشتكي
(2) ”شوال میں ہی“ نکاح اور رخصتی میں تین سال کا فاصلہ تھا۔ رَضِيَ اللّٰہُ عَنْها وَأَرْضَاہُ۔
(3) شوال کے معنیٰ اور دیگر تفصیل کے لیے دیکھیے‘ حدیث: ۳۲۴۳۸ کے فوائد ومسائل۔