تشریح:
(1) مہاجرین اور انصار کے درمیان مواخات کا وسیع سلسلہ انسانی تاریخ کا ایک عظیم اور بے مثال کارنامہ ہے۔ کوئی اور دین‘ نظریہ یا تحریک اس کی مثال پیش کرنے سے قاصر ہے۔ جس نے غیر رشتہ دار لوگوں کو ماں جائے بھائیوں سے بڑھ کر ایک دوسرے کے ساتھ جوڑ دیا‘ خصوصاً اس دور میں جب لوگ بلاوجہ ایک دوسرے کے دشمن ہوا کرتے تھے۔ کیا ہے کوئی شخص جو اپنے بھائی کو وہ پیش کش کرسکے جو حضرت سعد بن ربیع رضی اللہ عنہ نے حضرت عبدالرحمن بن عوف رضی اللہ عنہ کو کی؟ رَضِيَ اللّٰہ عَنْهمُ وَأَرْضَاهمُ۔
(2) ”انصاری عورت“ انہیں ام اوس بنت انس کہا جاتا تھا۔