تشریح:
”جب وہ پاک ہوجائے“ دیگر روایات میں صراحت ہے کہ وہ پاک ہو‘ پھر دوبارہ حیض آئے‘ پھر پاک ہو تو اب اگر وہ چاہے تو طلاق دے دے‘ چاہے تو رکھ لے۔ اور یہ درمیان والا طہر عملی رجوع کے لیے ہے۔ حیض کے دوران میں تو صرف زبانی رجوع ہی ہوسکتا ہے۔ (مزید تفصیل کے لیے دیکھے‘ حدیث:۳۴۱۸)