تشریح:
ہمارے فاضل محقق نے اسی روایت کو، جو کہ اس سے قبل کتاب الطھارۃ، باب بسط الحائظ الخمیرۃ في المسجد میں بھی گزر چکی ہے، سنداً ضعیف قرار دیا ہے، جبکہ یہاں پر اسے صحیح قرار دیا ہے جس سے معلوم ہوتا ہے کہ وہاں پر شیخ کو وہم ہوا ہے کیونکہ یہ روایت دیگر محققین کے نزدیک بھی صحیح ہے۔ مزید دیکھیے، حدیث: ۲۷۴ کے فوائد و مسائل۔