قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ عِشْرَةِ النِّسَاءِ (بَابُ حُبِّ الرَّجُلِ بَعْضَ نِسَائِهِ أَكْثَرَ مِنْ بَعْضٍ)

حکم : صحیح 

3950. أَخْبَرَنِي مُحَمَّدُ بْنُ آدَمَ عَنْ عَبْدَةَ عَنْ هِشَامٍ عَنْ عَوْفِ بْنِ الْحَارِثِ عَنْ رُمَيْثَةَ عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ أَنَّ نِسَاءَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَلَّمْنَهَا أَنْ تُكَلِّمَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّ النَّاسَ كَانُوا يَتَحَرَّوْنَ بِهَدَايَاهُمْ يَوْمَ عَائِشَةَ وَتَقُولُ لَهُ إِنَّا نُحِبُّ الْخَيْرَ كَمَا تُحِبُّ عَائِشَةَ فَكَلَّمَتْهُ فَلَمْ يُجِبْهَا فَلَمَّا دَارَ عَلَيْهَا كَلَّمَتْهُ أَيْضًا فَلَمْ يُجِبْهَا وَقُلْنَ مَا رَدَّ عَلَيْكِ قَالَتْ لَمْ يُجِبْنِي قُلْنَ لَا تَدَعِيهِ حَتَّى يَرُدَّ عَلَيْكِ أَوْ تَنْظُرِينَ مَا يَقُولُ فَلَمَّا دَارَ عَلَيْهَا كَلَّمَتْهُ فَقَالَ لَا تُؤْذِينِي فِي عَائِشَةَ فَإِنَّهُ لَمْ يَنْزِلْ عَلَيَّ الْوَحْيُ وَأَنَا فِي لِحَافِ امْرَأَةٍ مِنْكُنَّ إِلَّا فِي لِحَافِ عَائِشَةَ قَالَ أَبُو عَبْد الرَّحْمَنِ هَذَانِ الْحَدِيثَانِ صَحِيحَانِ عَنْ عَبْدَةَ

مترجم:

3950.

حضرت ام سلمہؓ سے راویت ہے کہ نبیﷺ کی بیویوں نے مجھ سے کہا کہ تم نبیﷺ سے بات کرو کہ لوگ قصداً حضرت عائشہؓ کی باری کے دن آپ کو تحفے بھیجتے ہیں۔ آپ سے کہو کہ حضرت عائشہ کی طرح ہم بھی اس فضیلت کی خواہش مند ہیں۔ میں نے اس بارے میں آپ سے بات کی۔ آپ نے کوئی جواب نہ دیا۔ جب آپ باری کے لحاظ سے میرے پاس آئے تو میں نے پھر بات کی۔ آپ نے پھر جواب نہ دیا۔ ازواج مطہرات نے مجھ سے پوچھا: آپ نے کیا جواب دیا؟ میں نے کہا: کچھ بھی نہیں۔ وہ کہنے لگیں: تم آپ سے بار بار یہ بات کرتی رہو حتیٰ کہ آپ جواب دیں۔ جب آپ دوبارہ میرے پاس آئے تو میں نے پھر یہی بات کہی۔ آپ نے فرمایا: ”(ام سلمہ!) مجھے عائشہ کے بارے میں ستایا نہ کرو کیونکہ جب میں تم میں سے کسی کے لحاف میں ہوتا ہوں تو عائشہ کے لحاف کے سوا مجھ پر کوئی وحی نہیں اتری۔“ ابو عبدالرحمن (امام نسائی ؓ ) بیان کرتے ہیں کہ راوی عبدہ سے مروی یہ دونوں حدیثیں صحیح ہیں۔