تشریح:
(1) فتنۂ ارتداد حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالٰی عنہ کی خلافت کے آغاز ہی میں برپا ہوا جسے حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالٰی عنہ نے پورے عزم اور دانش مندی کے ساتھ فرو فرمایا۔ رضي اللہ عنه و أرضاہ۔
(2) ”تفریق کرے گا“ یعنی نماز کو تو فرض سمجھے گا لیکن زکوٰۃ کو فرض نہ سمجھے گا۔ یا حکومت کو زکوٰۃ ادا نہ کرے کیونکہ یہ بغاوت کے مترادف ہے۔
(3) اگر کوئی شخص کلمۂ توحید کا اقرار کر لے تو اس کی جان و مال محفوظ ہو جاتے ہیں اگرچہ یہ اقرار قتل کے خوف ہی سے کیا ہو۔