قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ المُحَارَبَة (بَابُ تَحْرِيمِ الدَّمِ)

حکم : صحیح 

3973. أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُغِيرَةِ قَالَ: حَدَّثَنَا عُثْمَانُ، عَنْ شُعَيْبٍ، عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ: حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ، أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ قَالَ: لَمَّا تُوُفِّيَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَكَانَ أَبُو بَكْرٍ بَعْدَهُ، وَكَفَرَ مَنْ كَفَرَ مِنَ الْعَرَبِ، قَالَ عُمَرُ: يَا أَبَا بَكْرٍ، كَيْفَ تُقَاتِلُ النَّاسَ وَقَدْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: أُمِرْتُ أَنْ أُقَاتِلَ النَّاسَ حَتَّى يَقُولُوا: لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ فَمَنْ قَالَ: لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ، فَقَدْ عَصَمَ مِنِّي مَالَهُ وَنَفْسَهُ، إِلَّا بِحَقِّهِ وَحِسَابُهُ عَلَى اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ قَالَ أَبُو بَكْرٍ: لَأُقَاتِلَنَّ مَنْ فَرَّقَ بَيْنَ الصَّلَاةِ وَالزَّكَاةِ، فَإِنَّ الزَّكَاةَ حَقُّ الْمَالِ فَوَاللَّهِ لَوْ مَنَعُونِي عَنَاقًا، كَانُوا يُؤَدُّونَهَا إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَقَاتَلْتُهُمْ عَلَى مَنْعِهَا، قَالَ عُمَرُ: «فَوَاللَّهِ مَا هُوَ إِلَّا أَنْ رَأَيْتُ اللَّهَ شَرَحَ صَدْرَ أَبِي بَكْرٍ لِلْقِتَالِ فَعَرَفْتُ أَنَّهُ الْحَقُّ»

مترجم:

3973.

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالٰی عنہ بیان کرتے یہں کہ جب رسول اللہ ﷺ فوت ہو گئے اور حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالٰی عنہ آپ کے بعد خلیفہ بنے اور بعض عرب کافر بن گئے، تو حضرت عمر رضی اللہ تعالٰی عنہ نے فرمایا: اے ابوبکر! آپ لوگوں سے کیسے لڑائی کریں گے جبکہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”مجھے لوگوں سے لڑنے کا حکم دیا گیا ہے حتیٰ کہ وہ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ پڑھ لیں۔ جس شخص نے کلمہ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ پڑھ لیا، اس نے مجھ سے اپنا مال و جان بچا لیا، الا یہ کہ اس پر (اسلام کا) کوئی حق بنتا ہو اور اس کا حساب اللہ تعالیٰ کے ذمے ہے۔“ حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالٰی عنہ نے فرمایا: میں ہر اس شخص سے ضرور لڑوں گا جو نماز اور زکوٰۃ میں تفریق کرے گا۔ زکوٰۃ مال کا حق ہے۔ اللہ کی قسم! اگر وہ مجھے بکری کا ایک بچہ بھی دینے سے انکار کریں جو وہ رسول اللہ ﷺ کو دیا کرتے تھے تو میں اس وجہ سے ان سے لڑائی کروں گا۔ حضرت عمر رضی اللہ تعالٰی عنہ نے فرمایا: اللہ کی قسم! مجھے سمجھ آ گئی کہ اللہ تعالیٰ نے حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالٰی عنہ کا سینہ لڑائی کے لیے کھول دیا ہے، نیز مجھے یقین ہو گیا کہ یہی بات برحق ہے۔