تشریح:
(1) ”بکری کا ایک بچہ“ بکری کا بچہ زکوٰۃ میں نہیں لیا جاتا۔ مقصد تقلیل کا اظہار ہے جیسا کہ دوسری روایت میں اس کا اظہار رسی کے ذکر سے کیا ہے۔
(2) ”اس کا حساب اللہ کے ذمے ہے“ کہ اس نے کلمہ صدق دل سے پڑھا ہے یا جان بچانے کے لیے۔
(3) اگر صرف ظاہری معنیٰ لیے جائیں تو اہل کتاب سے بھی قتال جائز نہیں کیونکہ وہ بھی لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ کا اقرار کرتے ہیں، اس لیے تفصیل ضروری ہے۔