موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
سنن النسائي: كِتَابُ المُحَارَبَة (بَابُ تَحْرِيمِ الدَّمِ)
حکم : صحیح
3994 . أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْمُبَارَكِ قَالَ: حَدَّثَنَا الْأَسْوَدُ بْنُ عَامِرٍ قَالَ: حَدَّثَنَا إِسْرَائِيلُ، عَنْ سِمَاكٍ، عَنْ النُّعْمَانِ بْنِ بَشِيرٍ قَالَ: كُنَّا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَجَاءَ رَجُلٌ فَسَارَّهُ، فَقَالَ: «اقْتُلُوهُ»، ثُمَّ قَالَ: «أَيَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ؟» قَالَ: نَعَمْ، وَلَكِنَّمَا يَقُولُهَا تَعَوُّذًا، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: لَا تَقْتُلُوهُ، فَإِنَّمَا أُمِرْتُ أَنْ أُقَاتِلَ النَّاسَ حَتَّى يَقُولُوا: لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ، فَإِذَا قَالُوهَا عَصَمُوا مِنِّي دِمَاءَهُمْ وَأَمْوَالَهُمْ، إِلَّا بِحَقِّهَا وَحِسَابُهُمْ عَلَى اللَّهِ
سنن نسائی:
کتاب: کافروں سے لڑائی اور جنگ کا بیان
(باب: ناحق خون بہانا حرام ہے
)مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
3994. حضرت نعمان بن بشیر ؓ سے مروی ہے کہ ہم نبی اکرم ﷺ کے پاس بیٹھے تھے کہ ایک آدمی آپ کے پاس آیا اور اس نے آپ سے خفیہ طور پر بات چیت کی۔ آپ نے پوچھا: ”اسے قتل کر دو۔“ پھر آپ نے فرمایا: ”کیا وہ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ کی گواہی دیتا ہے؟“ اس شخص نے کہا: جی ہاں، لیکن وہ جان بچانے کے لیے کلمہ پڑھتا ہے۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”پھر اسے قتل نہ کرو کیونکہ مجھے اس وقت تک لوگوں سے لڑنے کی اجازت ہے جب تک وہ کلمہ نہ پڑھ لیں۔ اگر وہ یہ کلمہ پڑھ لیں تو انہوں نے اپنے خون و مال مجھ سے محفوظ کر لیے الا یہ کہ ان پر اسلام کا حق بنتا ہو۔ ان کا حساب اللہ تعالیٰ پر ہے۔“