تشریح:
امام نسائی رحمہ اللہ دراصل اس بات کی طرف اشارہ فرماتے ہیں کہ اس میں یونس بن عبید نے عمرو بن مرہ کی مخالفت کی ہے، اور وہ اس طرح کہ ابو نصر سے یہ حدیث عمرو بن مرہ نے بیان کی تو کہا: سَمِعْتُ اَبَا نَصْرٍ یُحَدِّثُ عَنْ اَبِیْ بَرْزَة، اس طرح یہ روایت منقطع بنتی ہے اور یہی حدیث یونس بن عبید نے بیان کی تو کہا: عَنْ حُمَیْدِ بْنِ ہِلَالٍ عَنْ عَبْدِاللّٰہِ بْنِ مُطَرِّفِ بْنِ الشِّخِّیْرِ عَنْ اَبِیْ بَرْزَة الْأَسْلَمِیِّ، یعنی یونس بن عبید نے حمید بن ہلال (ابو نصر) اور حضرت ابو برزہ اسلمی رضی اللہ تعالٰی عنہ کے درمیان عبداللہ بن مطرف کا واسطہ بیان کیا ہے، لہٰذا اس طرح سند متصل قرار پاتی ہے۔