قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ المُحَارَبَة (بَابُ السِّحْرِ)

حکم : ضعیف 

4078. أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ، عَنْ ابْنِ إِدْرِيسَ قَالَ: أَنْبَأَنَا شُعْبَةُ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ سَلَمَةَ، عَنْ صَفْوَانَ بْنِ عَسَّالٍ قَالَ: قَالَ يَهُودِيٌّ لِصَاحِبِهِ: اذْهَبْ بِنَا إِلَى هَذَا النَّبِيِّ، قَالَ لَهُ صَاحِبُهُ: لَا تَقُلْ نَبِيٌّ، لَوْ سَمِعَكَ كَانَ لَهُ أَرْبَعَةُ أَعْيُنٍ، فَأَتَيَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَسَأَلَاهُ عَنْ تِسْعِ آيَاتٍ بَيِّنَاتٍ، فَقَالَ لَهُمْ: «لَا تُشْرِكُوا بِاللَّهِ شَيْئًا، وَلَا تَسْرِقُوا، وَلَا تَزْنُوا، وَلَا تَقْتُلُوا النَّفْسَ الَّتِي حَرَّمَ اللَّهُ إِلَّا بِالْحَقِّ، وَلَا تَمْشُوا بِبَرِيءٍ إِلَى ذِي سُلْطَانٍ، وَلَا تَسْحَرُوا، وَلَا تَأْكُلُوا الرِّبَا، وَلَا تَقْذِفُوا الْمُحْصَنَةَ، وَلَا تَوَلَّوْا يَوْمَ الزَّحْفِ، وَعَلَيْكُمْ خَاصَّةً يَهُودُ أَنْ لَا تَعْدُوا فِي السَّبْتِ» فَقَبَّلُوا يَدَيْهِ وَرِجْلَيْهِ، وَقَالُوا: نَشْهَدُ أَنَّكَ نَبِيٌّ، قَالَ: «فَمَا يَمْنَعُكُمْ أَنْ تَتَّبِعُونِي؟» قَالُوا: إِنَّ دَاوُدَ دَعَا بِأَنْ لَا يَزَالَ مِنْ ذُرِّيَّتِهِ نَبِيٌّ، وَإِنَّا نَخَافُ إِنِ اتَّبَعْنَاكَ أَنْ تَقْتُلَنَا يَهُودُ

مترجم:

4078.

حضرت صفوان بن عسال رضی اللہ تعالٰی عنہ سے مروی ہے کہ ایک یہودی نے اپنے ساتھی سے کہا: آؤ اس نبی کے پاس چلیں۔ اس کے ساتھی نے اس سے کہا: اسے نبی نہ کہو۔ اگر اس نے تیری بات سن لی تو اس کی آنکھیں چار ہو جائیں گی۔ پھر وہ دونوں رسول اللہ ﷺ کے پاس آئے اور آپ سے ”نو واضح آیات“ کے بارے میں پوچھا۔ آپ نے ان سے فرمایا: ”اللہ تعالیٰ کے ساتھ کسی کو شریک نہ بناؤ۔ چوری نہ کرو۔ زنا نہ کرو۔ کسی قابل احترام جان کو ناحق قتل نہ کرو۔ کسی بے گناہ شخص کو (ناحق سزا دلوانے کے لیے) صاحب اقتدار کے پاس نہ لے جاؤ۔ جادو نہ کرو۔ سود نہ کھائو۔ کسی پاک دامن پر الزام نہ لگائو او جنگ کے دن میدانِ جنگ سے نہ بھاگو۔ اور اے یہودیو! خاص تمہارے لیے یہ حکم ہے کہ تم ہفتے کے دن (کی تعظیم) کے بارے میں (اللہ تعالیٰ کے حکم سے) تجاوز نہ کرو۔“ چنانچہ ان دونوں نے (یہ سن کر) آپ کے ہاتھ اور پاؤں چومے اور کہا: ہم گواہی دیتے ہیں کہ یقینا آپ نبی ہیں۔ آپ نے فرمایا: ”پھر تمہیں میرا متبع بننے سے کون سی چیز مانع ہے؟“ انہوں نے کہا: حضرت داود علیہ السلام  نے دعا فرمائی تھی کہ ہمیشہ نبی ان کی نسل سے آئے، نیز ہم ڈرتے ہیں کہ اگر ہم نے آپ کی پیروی کی تو یہودی ہمیں قتل کر دیں گے۔