قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: صفات و شمائل للنبی صلی اللہ علیہ وسلم

سنن النسائي: كِتَابُ المُحَارَبَة (بَابُ سَحَرَةِ أَهْلِ الْكِتَابِ)

حکم : صحیح الإسناد 

4080. أَخْبَرَنَا هَنَّادُ بْنُ السَّرِيِّ، عَنْ أَبِي مُعَاوِيَةَ، عَنْ الْأَعْمَشِ، عَنْ ابْنِ حَيَّانَ يَعْنِي يَزِيدَ، عَنْ زَيْدِ بْنِ أَرْقَمَ قَالَ: سَحَرَ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَجُلٌ مِنَ الْيَهُودِ، فَاشْتَكَى لِذَلِكَ أَيَّامًا، فَأَتَاهُ جِبْرِيلُ عَلَيْهِ السَّلَامُ فَقَالَ: إِنَّ رَجُلًا مِنَ الْيَهُودِ سَحَرَكَ، عَقَدَ لَكَ عُقَدًا فِي بِئْرِ كَذَا وَكَذَا، فَأَرْسَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَاسْتَخْرَجُوهَا، فَجِيءَ بِهَا، فَقَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَأَنَّمَا نُشِطَ مِنْ عِقَالٍ، فَمَا ذَكَرَ ذَلِكَ لِذَلِكَ الْيَهُودِيِّ، وَلَا رَآهُ فِي وَجْهِهِ قَطُّ

مترجم:

4080.

حضرت زید بن ارقم رضی اللہ تعالٰی عنہ سے مروی ہے کہ ایک یہودی شخص نے نبی ﷺ پر جادو کر دیا۔ آپ اس کی وجہ سے کچھ دن بیمار سے رہے۔ پھر جبریل ﷺ آپ کے پاس آئے اور فرمایا: ایک یہودی نے آپ پر جادو کر دیا ہے۔ اس نے کچھ گرہیں دے کر فلاں کنویں میں رکھ چھوڑی ہیں۔ رسول اللہ ﷺ نے کچھ صحابہ بھیجے۔ انہوں نے ان گرہوں کو نکالا اور ان کو آپ کے پاس لایا گیا تو رسول اللہ ﷺ اس طرح اٹھ کھڑے ہوئے جیسے کسی اونٹ کا گھٹنا کھول دیا جائے۔ پھر نہ تو آپ نے اس یہودی سے اس کا ذکر کیا اور نہ اس (یہودی) نے کبھی آپ کے چہرے پر اس کا کچھ اثر پایا۔