قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ الْقَسَامَةِ (بَابُ سُقُوطِ الْقَوَدِ مِنَ الْمُسْلِمِ لِلْكَافِرِ)

حکم : صحیح (الألباني)

4746. أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَفْصٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبِي، قَالَ: حَدَّثَنِي إِبْرَاهِيمُ بْنُ طَهْمَانَ، عَنْ الْحَجَّاجِ بْنِ الْحَجَّاجِ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَبِي حَسَّانَ الْأَعْرَجِ، عَنْ الْأَشْتَرِ، أَنَّهُ قَالَ لِعَلِيٍّ: إِنَّ النَّاسَ قَدْ تَفَشَّغَ بِهِمْ مَا يَسْمَعُونَ، فَإِنْ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَهِدَ إِلَيْكَ عَهْدًا، فَحَدِّثْنَا بِهِ، قَالَ: «مَا عَهِدَ إِلَيَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَهْدًا لَمْ يَعْهَدْهُ إِلَى النَّاسِ، غَيْرَ أَنَّ فِي قِرَابِ سَيْفِي صَحِيفَةً، فَإِذَا فِيهَا الْمُؤْمِنُونَ تَتَكَافَأُ دِمَاؤُهُمْ، يَسْعَى بِذِمَّتِهِمْ أَدْنَاهُمْ، لَا يُقْتَلُ مُؤْمِنٌ بِكَافِرٍ، وَلَا ذُو عَهْدٍ فِي عَهْدِهِ مُخْتَصَرٌ»

سنن نسائی:

کتاب: قسامت ‘قصاص اور دیت سے متعلق احکام و مسائل

تمہید کتاب (باب: مسلمان سے کافر کا قصاص نہ لینے کا بیان)

مترجم: ١. فضیلۃ الشیخ حافظ محمد امین (دار السلام)

4746.

اشتر نخعی سے روایت ہے کہ انھوں نے حضرت علی رضی اللہ تعالٰی عنہ سے کہا کہ لوگوں میں ایسی باتیں بہت پھیلی ہوئی ہیں جو وہ (ادھر ادھر سے) سنتے ہیں۔ اگر رسول اللہ ﷺ نے آپ کو کوئی خصوصی علم یا وصیت عطا فرمائی ہے تو ہمیں بیان فرمائیں۔ حضرت علی رضی اللہ تعالٰی عنہ نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ نے مجھے کوئی خصوصی علم یا وصیت نہیں فرمائی جو دوسرے لوگوں کو عطا نہ فرمائی ہو۔ البتہ میری تلوار کی میان میں ایک تحریر موجود ہے۔ دیکھا تو اس میں یہ لکھا تھا: ”تمام اہل ایمان کے خون برابر ہیں۔ ایک عام مسلمان بھی سب مسلمانوں کی طرف سے پناہ دے سکتا ہے۔ کسی مومن کو کسی کافر کے بدلے قتل نہیں کیا جا سکتا اور نہ کسی ذمی کو اس کے ذمی ہوتے ہوئے قتل کیا جا سکتا ہے۔“ یہ روایت مختصر ہے۔