تشریح:
احادیث میں غرہ کی تفسیر غلام یا لونڈی سے کی گئی ہے۔ حضرت طاوس نے گھوڑے کو اور بعض لوگوں نے گھوڑے کے ساتھ ساتھ خچر کو بھی شامل کر دیا ہے۔ بعض مرفوع روایات میں گھوڑے اور خچر کا ذکر مدرج اور کسی راوی کا وہم ہے کیونکہ غرہ کی تفسیر جب خود رسول اللہ ﷺ نے غلام یا لونڈی سے فرما دی ہے تو پھر ادھر ادھر التفات کی ضرورت ہی نہیں رہی۔ رسول اللہ ﷺ کی بات قول فیصل ہے۔