موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی
سنن النسائي: كِتَابُ الْأَذَانِ (بَابُ الْإِقَامَةِ لِمَنْ جَمَعَ بَيْنَ الصَّلَاتَيْنِ)
حکم : شاذ ، و لفظ البخاري : " كل واحدة منهما بإقامة " و هو المحفوظ
661 . أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ الْحَكَمِ وَسَلَمَةُ بْنُ كُهَيْلٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ أَنَّهُ صَلَّى الْمَغْرِبَ وَالْعِشَاءَ بِجَمْعٍ بِإِقَامَةٍ وَاحِدَةٍ ثُمَّ حَدَّثَ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّهُ صَنَعَ مِثْلَ ذَلِكَ وَحَدَّثَ ابْنُ عُمَرَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَنَعَ مِثْلَ ذَلِكَ
سنن نسائی:
کتاب: اذان سے متعلق احکام و مسائل
(باب: دونمازیں جمع کرنے والے کےلیے ایک اقامت کافی ہو سکتی ہے؟
)مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
661. حضرت سعید بن جبیر سے مروی ہے کہ انھوں نے مزدلفہ میں مغرب اور عشاء کی نمازیں ایک اقامت سے پڑھیں، پھر انھوں نے حضرت ابن عمر ؓ سے بیان کیا کہ انھوں نے ایسے ہی کیا تھا اور حضرت ابن عمر ؓ نے بیان فرمایا کہ نبی ﷺ نے بھی ایسے ہی کیا۔