قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: صفات و شمائل للنبی صلی اللہ علیہ وسلم

سنن النسائي: كِتَابُ الْمَسَاجِدِ (بَابُ فَضْلِ مَسْجِدِ النَّبِيِّ ﷺ وَالصَّلَاةِ فِيهِ)

حکم : صحیح 

694. أَخْبَرَنَا كَثِيرُ بْنُ عُبَيْدٍ قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حَرْبٍ عَنْ الزُّبَيْدِيِّ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ وَأَبِي عَبْدِ اللَّهِ الْأَغَرِّ مَوْلَى الْجُهَنِيِّينَ وَكَانَا مِنْ أَصْحَابِ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّهُمَا سَمِعَا أَبَا هُرَيْرَةَ يَقُولُ صِوَاو فِي مَسْجِدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَفْضَلُ مِنْ أَلْفِ صَلَاةٍ فِيمَا سِوَاهُ مِنْ الْمَسَاجِدِ إِلَّا الْمَسْجِدَ الْحَرَامَ فَإِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ آخِرُ الْأَنْبِيَاءِ وَمَسْجِدُهُ آخِرُ الْمَسَاجِدِ قَالَ أَبُو سَلَمَةَ وَأَبُو عَبْدِ اللَّهِ لَمْ نَشُكَّ أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ كَانَ يَقُولُ عَنْ حَدِيثِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَمُنِعْنَا أَنْ نَسْتَثْبِتَ أَبَا هُرَيْرَةَ فِي ذَلِكَ الْحَدِيثِ حَتَّى إِذَا تُوُفِّيَ أَبُو هُرَيْرَةَ ذَكَرْنَا ذَلِكَ وَتَلَاوَمْنَا أَنْ لَا نَكُونَ كَلَّمْنَا أَبَا هُرَيْرَةَ فِي ذَلِكَ حَتَّى يُسْنِدَهُ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنْ كَانَ سَمِعَهُ مِنْهُ فَبَيْنَا نَحْنُ عَلَى ذَلِكَ جَالَسْنَا عَبْدَ اللَّهِ بْنَ إِبْرَاهِيمَ بْنِ قَارِظٍ فَذَكَرْنَا ذَلِكَ الْحَدِيثَ وَالَّذِي فَرَّطْنَا فِيهِ مِنْ نَصِّ أَبِي هُرَيْرَةَ فَقَالَ لَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ إِبْرَاهِيمَ أَشْهَدُ أَنِّي سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَإِنِّي آخِرُ الْأَنْبِيَاءِ وَإِنَّهُ آخِرُ الْمَسَاجِدِ

مترجم:

694.

حضرت ابوہریرہ ؓ کے دو شاگرد حضرت ابوسلمہ اور ابو عبداللہ اغربیان کرتے ہیں کہ ہم نے حضرت ابوہریرہ ؓ کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ رسول اللہ ﷺ کی مسجد میں ایک نماز پڑھنا دوسری مساجد میں ہزار نماز پڑھنے سے افضل ہے مگر مسجد حرام میں (مسجد نبوی سے بھی افضل ہے) کیونکہ رسول اللہ ﷺ آخری نبی ہیں اور آپ کی مسجد آخری مسجد ہے۔ ابوسلمہ اور ابو عبداللہ نے کہا: اس میں ہمیں کوئی شک نہیں تھا کہ حضرت ابوہریرہ ؓ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث ہی بیان کر رہے ہیں۔ اس یقین نے ہمیں حضرت ابوہریرہ ؓ سے اس کی تحقیق کرنے سے روکے رکھا حتیٰ کہ جب ابوہریرہ ؓ فوت ہوگئے تو ہم نے اس بات کا تذکرہ کیا اور ایک دوسرے کو ملامت کی کہ کیوں نہ ہم نے اس بارے میں ان سے تحقیق کی؟ حتیٰ کہ وہ صراحتاً اس حدیث کو، اگر انھوں نے اسے آپ سے سنا تھا، رسول اللہ ﷺ کی طرف منسوب کر دیتے۔ ہماری یہی حالت تھی کہ ہمیں حضرت عبداللہ بن ابراہیم بن قارظ کے ساتھ مجلس کا اتفاق ہوا۔ ہم نے ان کے سامنے یہ حدیث اور اس بارے میں ہم سے ہونے والی کوتاہی کا ذکر کیا تو عبداللہ بن ابراہیم ہمیں کہنے لگے، میں گواہی دیتا ہوں کہ میں نے حضرت ابوہریرہ ؓ کو یہ فرماتے سنا ہے کہ اللہ کے رسول ﷺ نے فرمایا: ”میں آخری نبی ہوں اور میری مسجد (کسی نبی کی) آخری مسجد ہے۔“