قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ الِافْتِتَاحِ (بَابٌ نَوْعٌ آخَرُ مِنْ الدُّعَاءِ بَيْنَ التَّكْبِيرِ وَالْقِرَاءَةِ)

حکم : صحیح 

896. أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عُثْمَانَ بْنِ سَعِيدٍ قَالَ حَدَّثَنَا شُرَيْحُ بْنُ يَزِيدَ الْحَضْرَمِيُّ قَالَ أَخْبَرَنِي شُعَيْبُ بْنُ أَبِي حَمْزَةَ قَالَ أَخْبَرَنِي مُحَمَّدُ بْنُ الْمُنْكَدِرِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا اسْتَفْتَحَ الصَّلَاةَ كَبَّرَ ثُمَّ قَالَ إِنَّ صَلَاتِي وَنُسُكِي وَمَحْيَايَ وَمَمَاتِي لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ لَا شَرِيكَ لَهُ وَبِذَلِكَ أُمِرْتُ وَأَنَا مِنْ الْمُسْلِمِينَ اللَّهُمَّ اهْدِنِي لِأَحْسَنِ الْأَعْمَالِ وَأَحْسَنِ الْأَخْلَاقِ لَا يَهْدِي لِأَحْسَنِهَا إِلَّا أَنْتَ وَقِنِي سَيِّئَ الْأَعْمَالِ وَسَيِّئَ الْأَخْلَاقِ لَا يَقِي سَيِّئَهَا إِلَّا أَنْتَ

مترجم:

896.

حضرت جابر بن عبداللہ ؓ سے مروی ہےکہ نبی ﷺ جب نماز شروع فرماتے تو اللہ اکبر کہتے، پھر فرماتے: [إِنَّ صَلَاتِي وَنُسُكِي وَمَحْيَايَ۔۔۔لَا يَقِي سَيِّئَهَا إِلَّا أَنْتَ] ”یقیناً میری نماز، میری دیگر عبادات، میری زندگی اور میری موت صرف اللہ کے لیے ہے جو سارے جہانوں کا پالنے والا ہے، اس کا کوئی شریک نہیں۔ اسی چیز کا مجھے حکم دیا گیا ہے اور میں فرماں برداروں میں سے ہوں۔ اے اللہ! مجھے اچھے اعمال اور اچھے اخلاق کی رہنمائی نصیب فرما۔ یقیناً ان کی طرف تیرے سوا کوئی رہنمائی نہیں کرسکتا۔ اور مجھے برے اعمال اور برے اخلاق سے بچا۔ یقیناً تیرے سوا کوئی ان سے بچا نہیں سکتا۔“