تشریح:
[أَنَا أَوَّلُ الْمُسْلِمِينَ ] ”میں سب سے پہلا مسلمان ہوں۔“ سے مراد ہے کہ اس امت میں سے سب سے پہلا مسلمان ہوں، یہ نہیں کہ پوری مخلوق میں سب سے پہلا مسلمان ہوں کیونکہ آپ سے پہلے بھی جتنے انبیائے کرام علیہم السلام آئے، ان سب کی دعوت اسلام ہی کی طرف تھی اور وہ مسلمان تھے۔ اس جملے کے متعلق فقہائے مدینہ سے مروی ہے کہ یہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ مخصوص ہے، عام مسلمانوں کو [أَنَا مِنَ الْمُسْلِمِينَ] کہنا چاہیے ۔ دیکھیے: (سنن أبي داود، الصلاة، حدیث:۲۶۲) مگر درست بات یہ ہے کہ دونوں طرح پڑھنا صحیح ہے اور [أَنَا أَوَّلُ الْمُسْلِمِينَ ] کا مطلب بھی بالکل بجا ہے، یعنی بندہ اقرار کرتا ہے کہ میں تیرے احکام قبول کرنے میں سب سے پیش پیش ہوں۔ واللہ أعلم۔