قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی

سنن النسائي: كِتَابُ السَّهْوِ (بَابٌ إِذَا قِيلَ لِلرَّجُلِ صَلَّيْتَ هَلْ يَقُولُ لَا)

حکم : صحیح (الألباني)

1369. أَخْبَرَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ مَسْعُودٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَى قَالَا حَدَّثَنَا خَالِدٌ وَهُوَ ابْنُ الْحَارِثِ عَنْ هِشَامٍ عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ يَوْمَ الْخَنْدَقِ بَعْدَ مَا غَرَبَتْ الشَّمْسُ جَعَلَ يَسُبُّ كُفَّارَ قُرَيْشٍ وَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَا كِدْتُ أَنْ أُصَلِّيَ حَتَّى كَادَتْ الشَّمْسُ تَغْرُبُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَوَاللَّهِ مَا صَلَّيْتُهَا فَنَزَلْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى بُطْحَانَ فَتَوَضَّأَ لِلصَّلَاةِ وَتَوَضَّأْنَا لَهَا فَصَلَّى الْعَصْرَ بَعْدَ مَا غَرَبَتْ الشَّمْسُ ثُمَّ صَلَّى بَعْدَهَا الْمَغْرِبَ

سنن نسائی:

کتاب: نماز میں بھول جانے کے متعلق احکام و مسائل

تمہید کتاب (باب: جب کسی آدمی سے پوچھا جائے: تو نے نماز پڑھ لی ؟ تو کیا وہ کہہ سکتا ہے :نہیں)

مترجم: ١. فضیلۃ الشیخ حافظ محمد امین (دار السلام)

1369.

حضرت جابر بن عبداللہ ؓ سے روایت ہے کہ حضرت عمر بن خطاب ؓ جنگ خندق کے دن سورج غروب ہونے کے بعد کفار قریش کو برا بھلا کہنے لگے اور کہا: اے اللہ کے رسول! میں تو بڑی مشکل سے عین غروب شمس کے قریب نماز عصر پڑھ سکا۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”اللہ کی قسم! میں نے تو ابھی تک نماز نہیں پڑھی۔“ پھر ہم رسول اللہ ﷺ کےساتھ وادیٔ بطحان میں گئے۔ آپ نے بھی وضو کیا اور ہم نے بھی۔ پھر غروب شمس کے بعد پہلے عصر کی نماز پڑھی، پھر مغرب کی۔