Sunan-nasai:
The Book of the Commencement of the Prayer
(Chapter: Making one's voice beautiful when reciting Quran)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
1017.
حضرت ابوہریرہ ؓ سے مروی ہے، انھوں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا: ”اللہ تعالیٰ نے کبھی کسی آواز کی طرف اتنی توجہ نہیں دی (غور سے نہیں سنا) جس قدر خوب صورت آواز والے نبی کی طرف توجہ دی جو بلند (اور پرسوز) آواز سےقرآن پڑھتا ہے۔“
تشریح:
(1) ”خوب صورت آواز والے نبی“ سے مراد بعض کے نزدیک خود رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ہیں لیکن حافظ ابن حجر رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ اس سے مراد انبیاء کی جماعت ہے۔ جنھوں نے اس سے مراد صرف رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم لیے ہیں، انھیں وہم ہوا ہے۔ (فتح الباري: ۸۷/۹، تحت حدیث: ۵۰۲۳) (2) اس حدیث مبارکہ سے اللہ کی صفت سماع ثابت ہوتی ہے جیسا کہ اس کی شان کے لائق ہے۔
الحکم التفصیلی:
(قلت: إسناده صحيح على شرط مسلم. وقد أخرجه هو والبخاري في
"صحيحيهما") .
إسناده: حدثنا سليمان بن داود المَهْرِئ: أخبرنا ابن وهب: حدثني عمر بن
مالك وحيوة عن ابن الهاد عن محمد بن إبراهيم بن الحارث عن أبي سلمة بن
عبد الرحمن عن أبي هريرة.
قلت: وهذا إسناد صحيح، رجاله كلهم ثقات رجال مسلم؛ وقد أخرجه كما
يأتي.
والحديث أخرجه مسلم (2/192) من كلريق أخرى عن ابن وهب... به.
وأخرجه البخاري (13/433) ، ومسلم، والنسائي (1/ 157) من طرق أخرى
عن يزيد بن الهاد... به.
وتابعه سفيان بن عيينة عن الزهري عن أبي سلمة... به: أخرجه البخاري
(9/61) ، ومسلم، والنسائي، وابن نصر (55) . وزاد هو والبخاري:
قال سفيان: تفسيره: يستغني به.
وتابعه عُقَيْلٌ عن ابن شهاب... به: أخرجه البخاري (9/60) ، وللدارمي
(2/472) .
وتابعه يونس وعمرو كلاهما عنه: أخرجه مسلم والدارمي عن الأول منهما.
وتابعه معمر عنه: أخرجه أحمد (2/271) .
وتابعه ابن جريج: أخبرني ابن شهاب... به: أخرجه أحمد (2/285) : ثنا
محمد بن بكر وعبد الرزاق قالا: أنا ابن جريج.
وخالفهما في متنه أبو عاصم فقال: أخبرنا ابن جريج... بلفظ:
" ليس منا من لم يتغن بالقرآن ".
أخرجه البخاري (13/418) .
قلت: وهذا شاذ عن ابن جريج عن ابن شهاب! والمحفوظ عنه لللفط الأول؛
لاتفاق كل هن ذكرنا من أصحاب الزهري عليه؛ لا سيما وقد تابعه عليه محمد
ابن إبراهيم بن الحارث كما تقدم.
وتابعه أيضا يحيى بن أبي كثير عن أبي سلمة... به: عند مسلم.
ومحمد بن عمرو: عنده، وكذا أحمد (2/450) .
وقد أشار الحافظ في "الفتح " (13/419) إلى شذوذ رواية البخاري هذه، ولم
يفصح! وإنما صح الحديث بلفظه من روايهَ سعد بن أبي وقاص، كما تقدم
(1321) .
حضرت ابوہریرہ ؓ سے مروی ہے، انھوں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا: ”اللہ تعالیٰ نے کبھی کسی آواز کی طرف اتنی توجہ نہیں دی (غور سے نہیں سنا) جس قدر خوب صورت آواز والے نبی کی طرف توجہ دی جو بلند (اور پرسوز) آواز سےقرآن پڑھتا ہے۔“
حدیث حاشیہ:
(1) ”خوب صورت آواز والے نبی“ سے مراد بعض کے نزدیک خود رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ہیں لیکن حافظ ابن حجر رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ اس سے مراد انبیاء کی جماعت ہے۔ جنھوں نے اس سے مراد صرف رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم لیے ہیں، انھیں وہم ہوا ہے۔ (فتح الباري: ۸۷/۹، تحت حدیث: ۵۰۲۳) (2) اس حدیث مبارکہ سے اللہ کی صفت سماع ثابت ہوتی ہے جیسا کہ اس کی شان کے لائق ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ انہوں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے سنا: ”اللہ تعالیٰ کوئی چیز اتنی پسندیدگی سے نہیں سنتا جتنی خوش الحان نبی کی زبان سے قرآن سنتا ہے، جو اسے خوش الحانی کے ساتھ بلند آواز سے پڑھتا ہو۔“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from Abu Hurairah (RA) that: He heard the Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) say: "Allah never listens to anything as He listens to a Prophet (صلی اللہ علیہ وسلم) with a beautiful voice chanting the Quran aloud".