Sunan-nasai:
Mention The Fitrah (The Natural Inclination Of Man)
(Chapter: Trimming The Mustache And Letting The Beard Grow )
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
15.
حضرت عبداللہ بن عمر رضي الله عنهما سے روایت ہے، نبی ﷺ نے فرمایا: ’’مونچھیں خوب منڈاؤ اور ڈاڑھی بڑھاؤ۔‘‘
تشریح:
(1) اس حدیث میں [أَحْفُوا الشَّوَارِبَ ]’’مونچھیں خوب منڈاؤ‘‘ کے الفاظ ہیں، جب کہ اس سے پہلی روایات میں کاٹنے کا ذکر ہے، گویا یہاں مبالغہ مقصود ہے، ورنہ مراد کاٹنا ہی ہے۔ یہ بھی کہا جا سکتا ہے کہ دونوں طریقے جائز ہیں۔ اگرچہ امام مالک رحمہ اللہ نے مونچھیں مونڈنے کو ناپسند کیا ہے کہ اس سے مرد کا امتیاز ختم ہو جاتا ہے، نیز اس میں عورت سے مشابہت ہے۔ امام مالک رحمہ اللہ کے اس استدلال کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا، خصوصاً جب کہ مذکورہ تطبیق ممکن ہے۔
(2) ڈاڑھی رکھنے یا بڑھانے کا مطلب یہ ہے کہ اسے مونچھوں کی طرح کاٹا نہ جائے کیونکہ ڈاڑھی مرد کی خصوصیت ہے اور اسے مونڈنا یا کاٹنا عورت کی مشابہت ہے اور یہ حرام ہے۔
حضرت عبداللہ بن عمر رضي الله عنهما سے روایت ہے، نبی ﷺ نے فرمایا: ’’مونچھیں خوب منڈاؤ اور ڈاڑھی بڑھاؤ۔‘‘
حدیث حاشیہ:
(1) اس حدیث میں [أَحْفُوا الشَّوَارِبَ ]’’مونچھیں خوب منڈاؤ‘‘ کے الفاظ ہیں، جب کہ اس سے پہلی روایات میں کاٹنے کا ذکر ہے، گویا یہاں مبالغہ مقصود ہے، ورنہ مراد کاٹنا ہی ہے۔ یہ بھی کہا جا سکتا ہے کہ دونوں طریقے جائز ہیں۔ اگرچہ امام مالک رحمہ اللہ نے مونچھیں مونڈنے کو ناپسند کیا ہے کہ اس سے مرد کا امتیاز ختم ہو جاتا ہے، نیز اس میں عورت سے مشابہت ہے۔ امام مالک رحمہ اللہ کے اس استدلال کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا، خصوصاً جب کہ مذکورہ تطبیق ممکن ہے۔
(2) ڈاڑھی رکھنے یا بڑھانے کا مطلب یہ ہے کہ اسے مونچھوں کی طرح کاٹا نہ جائے کیونکہ ڈاڑھی مرد کی خصوصیت ہے اور اسے مونڈنا یا کاٹنا عورت کی مشابہت ہے اور یہ حرام ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عبداللہ بن عمر رضي الله عنهما کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: ” مونچھوں کو خوب کترو۱؎ ، اور داڑھیوں کو چھوڑے رکھو “ ۲؎ ۔
حدیث حاشیہ:
۱؎ : «أَحْفُوا » کے معنی کاٹنے میں مبالغہ کرنے کے ہیں ۔
۲؎ : داڑھی کے لیے صحیحین کی روایتوں میں پانچ الفاظ استعمال ہوئے ہیں : «اعفوا ، أو فوا ، أرخو» اور «وفروا» ان سب کے معنی ایک ہی ہیں یعنی : داڑھی کو اپنے حال پر چھوڑے رکھو، البتہ ابن عمر اور ابوہریرہ وغیرہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین کے عمل سے یہ ثابت ہے کہ وہ ایک مٹھی کے بعد زائد بال کو کاٹا کرتے تھے، جب کہ یہی لوگ «إعفاء اللحیة» کے راوی بھی ہیں، گویا کہ ان کا یہ فعل لفظ «إعفاء» کی تشریح ہے، اسی لیے ایک مٹھی کی مقدار بہت سے علماء کے نزدیک فرض ہے اس لیے ایک مٹھی سے کم کی داڑھی خلاف سنت ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from Ibn ‘Umar that the Prophet (ﷺ) said: “Trim the mustache and let the beard grow.” (Sahih)