قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ قِيَامِ اللَّيْلِ وَتَطَوُّعِ النَّهَارِ (بَابُ الِاخْتِلَافِ عَلَى عَائِشَةَ فِي إِحْيَاءِ اللَّيْلِ)

حکم : صحیح 

1642. أَخْبَرَنَا شُعَيْبُ بْنُ يُوسُفَ عَنْ يَحْيَى عَنْ هِشَامٍ قَالَ أَخْبَرَنِي أَبِي عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَخَلَ عَلَيْهَا وَعِنْدَهَا امْرَأَةٌ فَقَالَ مَنْ هَذِهِ قَالَتْ فُلَانَةُ لَا تَنَامُ فَذَكَرَتْ مِنْ صَلَاتِهَا فَقَالَ مَهْ عَلَيْكُمْ بِمَا تُطِيقُونَ فَوَاللَّهِ لَا يَمَلُّ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ حَتَّى تَمَلُّوا وَلَكِنَّ أَحَبَّ الدِّينِ إِلَيْهِ مَا دَاوَمَ عَلَيْهِ صَاحِبُهُ

مترجم:

1642.

حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے کہ ایک دفعہ نبی ﷺ ان کے پاس تشریف لائے جبکہ ان کے پاس ایک عورت بیٹھی تھی۔ آپ نے فرمایا: ”یہ کون ہے؟“ میں نے عرض کیا: فلاں عورت ہے جو رات کو سوتی نہیں۔ میں نے اس کی نماز کا ذکر کیا۔ آپ نے فرمایا: ”رہنے دو۔ اتنا کام اختیار کرو جس کی تم (ہمیشہ) طاقت رکھ سکتی ہو۔ اللہ کی قسم! اللہ تعالیٰ (ثواب دینے سے) نہیں اکتائے گا۔ تم ہی (نیکی کرنے سے) اکتا جاؤ گے۔“ رسول اللہ ﷺ کو وہ دینی کام زیادہ اچھا لگتا تھا جس پر اس کام والا ہمیشگی کرے۔