قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ الْجَنَائِزِ (بَابُ ثَوَابِ مَنْ صَلَّى عَلَى جَنَازَةٍ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

1996 .   أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، عَنْ عَوْفٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «مَنْ تَبِعَ جَنَازَةَ رَجُلٍ مُسْلِمٍ احْتِسَابًا فَصَلَّى عَلَيْهَا وَدَفَنَهَا فَلَهُ قِيرَاطَانِ، وَمَنْ صَلَّى عَلَيْهَا ثُمَّ رَجَعَ قَبْلَ أَنْ تُدْفَنَ فَإِنَّهُ يَرْجِعُ بِقِيرَاطٍ مِنَ الْأَجْرِ»

سنن نسائی:

کتاب: جنازے سے متعلق احکام و مسائل

 

تمہید کتاب  (

باب: جنازے پڑھنے والے کاثواب

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

1996.   حضرت ابوہریرہ ؓ سے مروی ہے رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”جو شخص ثواب کی نیت سے کسی مسلمان کے جنازے کے ساتھ جائے، اس کا جنازہ پڑھے اور اسے دفن کرے تو اس کے لیے دو قیراط ہیں۔ اور جو شخص جنازہ پڑھ کر دفن سے پہلے واپس آ جائے تو وہ ایک قیراط (ثواب) کے ساتھ پلٹتا ہے۔“