باب: اس حدیث کے بیان میں معاویہ بن سلام اور علی بن مبارک کا اختلاف
)
Sunan-nasai:
The Book of Fasting
(Chapter: Mentioning the Diffferences in the reports from Mu'awiyah bin Salam and Ali bin Al-Mubarak in this Narration)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
2277.
حضرت ابو قلابہ ایک صحابی سے بیان کرتے ہیں کہ انہوں نے فرمایا: میں نبیﷺ کے پاس کسی کام کے سلسلے میں حاضر ہوا۔ آپ صبح کا کھانا کھا رہے تھے۔ آپ نے فرمایا: ”آؤ کھانا کھاؤ۔“ میں نے عرض کیا: میں روزے سے ہوں۔ آپ نے فرمایا: ”ادھر آؤ، میں تمہیں روزے کے بارے میں بتاتا ہوں کہ اللہ تعالیٰ نے مسافر کو نصف نماز اور روزہ معاف کر دیا ہے۔ اور حاملہ اور دودھ پلانے والی عورت کو بھی رخصت دی ہے۔“
تشریح:
الحکم التفصیلی:
(قلت: إسناده حسن صحيح، وقال الترمذي: " حديث حسن، ولا نعرف
لأنس بن مالك غير هذا الحديث "، وصححه ابن خزيمة) .
إسناده: حدثنا شَيْبَانُ بن فَروخ: ثنا أبو هلال الرَّاسِبِي: ثنا ابن سَوَادَةَ
القُشَيْرِيّ عن أنس بن مالك.
قلت: وهذا إسناد حسن، رجاله ثقات رجال مسلم؛ غير أبي هلال الراسبي
- واسمه محمد بن هلال-، وهو مختلف فيه، وقد قال فيه الحافظ:
" صدوق فيه لين ". وقد خولف في إسناده كما يأتي.
والحديث أخرجه الترمذي (715) ، وابن ماجه (1/511) ، وابن خزيمة في
" صحيحه " (3/268/2044) ، وأحمد (4/347 و 5/29) ، والبيهقي (4/231)
من طرق عن أبي هلال... به. وقال الترمذي:
" حديث حسن، ولا نعرف لأنس بن مالك هذا عن النبي صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ غير هذا
الحديث الواحد ".
قلت: وقد خالفه في إسناده وهيب فقال: ثنا عبد الله بن سوادة القشيري عن
أبيه أن أنس بن مالك- رجل منهم- قال... فذكره.
رواه البيهقي.
وهذا إسناد صحيح؛ فإن سوادة القشيري ثقة من رجال مسلم.
ووهيب- وهو ابن خالد- ثقة من رجال الشيخين.
وله فيه إسناد آخر، فرواه عن أيوب عن أبي قلابة عن رجل من بني عامر
- قال أيوب: فلقيته فسألته، فحدثنيه عن رجل منهم-:
أنه أتى المدينة... الحديث نحوه.
أخرجه البيهقي، وقال:
" ورواه معمر عن أيوب عن أبي قلابة عن رجل من بني عامر أن رجلاً- يقال
له: أنس- حدثه... ".
قلت: وصله عبد الرزاق في "المصنف " (7560) عن معمر... به؛ إلا أنه لم
يقل: يقال له: أنس.
وقد تابعه إسماعيل ابن عُلَيَّةَ: حدثنا أيوب... به مثل رواية وهيب.
أخرجه أحمد (5/29) ، وابن خزيمة (2042) .
وسفيان الثوري؛ إلا أنه قال: عن أيوب عن أبي قلابة عن أنس... به.
أخرجه ابن خزيمة أيضاً (2043) ، والنسائي (1/316) .
وقد اختلف فيه على أبي قلابة على وجوه أخرى، ذكرها البيهقي، وأطال
النسائي النفس في تخريجها، منها: ما أخرجه هو، والدارمي (2/10) من طريق
الأوزاعي قال: أخبرني يحيى قال: حدثني أبو قلابة قال: حدثني أبو المهاجر قال:
حدثني أبو أمية- يعني: الضَّمْري-:
أنه قدم على النبي صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ... فذكره نحوه.
وهذا إسناد صحيح متصل، لكن قوله: أبو المهاجر! وهم من الأوزاعي؛ كما
قال ابن حبان وغيره، والصواب: أبو المهلب؛ وهو ثقة من رجال مسلم.
ترقیم حرف کمپنی (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
2278
٧
ترقيم دار المعرفة (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم دار المعرفہ (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
2276
٨
ترقيم أبي غدّة (دار السلام)
ترقیم ابو غدہ (دار السلام)
2279
تمہید کتاب
الصيام کے لغوی معنی ہیں اَلإمساك کہا جاتا ہے[فلان صام عن الكلام] فلاں شخص گفتگو سے رک گیا ہے شرعی طور پر اس کے معنی ہیں طلوع فجر سے لے کر غروب آفتاب تک کھانے ‘پینے اور جماع سے شرعی طریقے کے مطابق رک جانا ‘نیز لغویات بے ہودہ گوئی اور مکروہ حرام کلام سے رک جانا بھی اس میں شامل ہے ۔
تمہید باب
یہ دونوں بزرگ حضرت یحییٰ بن ابی کثیر کے شاگرد ہی ہیں۔ ان میں اختلاف یہ ہے کہ معاویہ بن سلام تو ابو قلابہ اور ابو امیہ ضمری کے درمیان کوئی واسطہ ذکر نہیں کرتے جبکہ علی بن مبارک واسطہ ذکر کرتے ہیں جیسے کہ سابقہ وضاحت میں بیان ہو چکا ہے۔
حضرت ابو قلابہ ایک صحابی سے بیان کرتے ہیں کہ انہوں نے فرمایا: میں نبیﷺ کے پاس کسی کام کے سلسلے میں حاضر ہوا۔ آپ صبح کا کھانا کھا رہے تھے۔ آپ نے فرمایا: ”آؤ کھانا کھاؤ۔“ میں نے عرض کیا: میں روزے سے ہوں۔ آپ نے فرمایا: ”ادھر آؤ، میں تمہیں روزے کے بارے میں بتاتا ہوں کہ اللہ تعالیٰ نے مسافر کو نصف نماز اور روزہ معاف کر دیا ہے۔ اور حاملہ اور دودھ پلانے والی عورت کو بھی رخصت دی ہے۔“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ایک صحابی کہتے ہیں: میں ایک ضرورت سے رسول اللہ ﷺ کے پاس پہنچا اتفاق کی بات آپ اس وقت دوپہر کا کھانا کھا رہے تھے، آپ نے کہا: آؤ کھانا میں شریک ہو جاؤ، میں نے عرض کیا: میں روزے سے ہوں، آپ نے فرمایا: آؤ میں تمہیں روزے کے متعلق بتاتا ہوں، اللہ تعالیٰ نے مسافر کو آدھی نماز اور روزے کی چھوٹ دی ہے، اور حاملہ اور دودھ پلانے والی عورت کو بھی چھوٹ دی ہے۔۱؎
حدیث حاشیہ:
۱؎ : اگر ان کے روزہ رکھنے سے پیٹ کے بچہ کو یا شیرخوار بچہ کو نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہو تو اوہ روزہ نہ رکھیں۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from Abu Qilabah that a man said: ‘I came to the Prophet (ﷺ) to discuss Something and he was eating breakfast. He said: ‘Come and eat.’I said: ‘I am fasting.’ He said: ‘Come and I will tell you about fasting. Allah has waived half of prayer and fasting from the traveler, and He has granted a concession to pregnant women and the sick.” (Sahih)