باب: اس بارے میں سلیمان بن یسارکے شاگردوں کے اختلاف کا ذکر
)
Sunan-nasai:
The Book of Fasting
(Chapter: Mention of the different report from Sulaiman bin Yasar in the Narration of Hamzah bin 'Amr about that)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
2300.
حضرت حمزہ بن عمروؓ بیان کرتے ہیں کہ میں رسول اللہﷺ کے دور میں لگاتار نفل روزے رکھا کرتا تھا تو میں نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول! میں سفر میں بھی لگاتار روزے رکھ لیتا ہوں (کوئی حرج تو نہیں؟) آپ نے فرمایا: ”چاہے تو روزہ رکھ، چاہے تو نہ رکھ۔“
ترقیم حرف کمپنی (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
2301
٧
ترقيم دار المعرفة (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم دار المعرفہ (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
2299
٨
ترقيم أبي غدّة (دار السلام)
ترقیم ابو غدہ (دار السلام)
2302
تمہید کتاب
الصيام کے لغوی معنی ہیں اَلإمساك کہا جاتا ہے[فلان صام عن الكلام] فلاں شخص گفتگو سے رک گیا ہے شرعی طور پر اس کے معنی ہیں طلوع فجر سے لے کر غروب آفتاب تک کھانے ‘پینے اور جماع سے شرعی طریقے کے مطابق رک جانا ‘نیز لغویات بے ہودہ گوئی اور مکروہ حرام کلام سے رک جانا بھی اس میں شامل ہے ۔
تمہید باب
اکثر شاگردوں نے یہ روایت عن سلیمان عن حمزہ بیان کی ہے۔ گویا سلیمان یہ روایت حضرت حمزہ کے واسطے سے بیان کر رہے ہیں جبکہ روایت: 2297 کی سند کے سیاق سے یوں سمجھ میں آتا ہے کہ سلیمان بن یسار حضرت حمزہ کا واقعہ بیان کر رہے ہیں، حالانکہ وہ واقعہ کے وقت موجود نہ تھے۔ انہوں نے صراحت نہیں کی کی انہوں نے یہ واقعہ حضرت حمزہ سے سنا ہے یا کسی اور سے، اسی لیے امام نسائی نے اس روایت: 2297کو منقطع قرار دیا ہے، یہاں مرسل منقطع کے معنی میں ہے۔ دوسرا اختلاف یہ ہے کہ روایت: 2304 میں سلیمان بن یسار کے شاگرد عمران بن ابی انس نے کے اور حضرت حمزہ کے درمیان ابو مراوح کا واسطہ ذکر کیا ہے جبکہ باقی روایات بلا واسطہ ہیں۔
حضرت حمزہ بن عمروؓ بیان کرتے ہیں کہ میں رسول اللہﷺ کے دور میں لگاتار نفل روزے رکھا کرتا تھا تو میں نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول! میں سفر میں بھی لگاتار روزے رکھ لیتا ہوں (کوئی حرج تو نہیں؟) آپ نے فرمایا: ”چاہے تو روزہ رکھ، چاہے تو نہ رکھ۔“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
حمزہ بن عمرو رضی الله عنہ کہتے ہیں: میں رسول اللہ ﷺ کے زمانہ میں مسلسل روزہ رکھتا تھا، تو میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! میں سفر میں مسلسل روزہ رکھوں؟ تو آپ نے فرمایا: ”اگر چاہو تو رکھو اور چاہو تو نہ رکھو۔“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that Hamzah bin ‘Amr said: “I used to fast continually at the time of the Messenger of Allah (ﷺ). I said: ‘Messenger of Allah (ﷺ), I fast continually while traveling.’ He said: ‘If you wish then fast, and if you wish then do not fast.” (Sahih)