باب: اس حدیث میں ابو نضرہ منذر بن مالک بن قطعہ کے شاگردوں کے اختلاف کا ذکر
)
Sunan-nasai:
The Book of Fasting
(Chapter: Mentioning the Differences Reported from Abu Nadrah Al-Mundhir bin Malik bin Qat'ah about it)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
2310.
حضرت ابو سعیدؓ سے روایت ہے کہ ہم نبیﷺ کے ساتھ سفر کیا کرتے تھے۔ ہم میں سے کوئی روزہ رکھتا تھا، کوئی نہیں رکھتا تھا۔ نہ تو روزہ رکھنے والا، نہ رکھنے والے پر اعتراض کرتا تھا اور نہ روزہ نہ رکھنے والا روزہ رکھنے والے پر کوئی اعتراض کرتا تھا۔
ترقیم حرف کمپنی (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
2311
٧
ترقيم دار المعرفة (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم دار المعرفہ (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
2309
٨
ترقيم أبي غدّة (دار السلام)
ترقیم ابو غدہ (دار السلام)
2312
تمہید کتاب
الصيام کے لغوی معنی ہیں اَلإمساك کہا جاتا ہے[فلان صام عن الكلام] فلاں شخص گفتگو سے رک گیا ہے شرعی طور پر اس کے معنی ہیں طلوع فجر سے لے کر غروب آفتاب تک کھانے ‘پینے اور جماع سے شرعی طریقے کے مطابق رک جانا ‘نیز لغویات بے ہودہ گوئی اور مکروہ حرام کلام سے رک جانا بھی اس میں شامل ہے ۔
تمہید باب
پہلی دو روایات: 12-2311 میں ابو نضرہ کے استاد حضرت ابو سعید خدری ہیں جبکہ روایت: 2313 میں ان کے استاد جابر بیان کیے گئے ہیں۔ اور روایت: 2314 میں دونوں کا ذکر کر دیا گیا ہے۔ یہ تو ہے اختلاف، البتہ واضح رہے کہ دونوں قسم کی روایات صحیح ہیں اور دونوں صحابہ ان کے استاد ہیں جیسا کہ آخری روایت میں صراحت ہے۔
حضرت ابو سعیدؓ سے روایت ہے کہ ہم نبیﷺ کے ساتھ سفر کیا کرتے تھے۔ ہم میں سے کوئی روزہ رکھتا تھا، کوئی نہیں رکھتا تھا۔ نہ تو روزہ رکھنے والا، نہ رکھنے والے پر اعتراض کرتا تھا اور نہ روزہ نہ رکھنے والا روزہ رکھنے والے پر کوئی اعتراض کرتا تھا۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ابو سعید خدری رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ ہم نبی اکرم ﷺ کے ساتھ سفر کرتے تھے، تو ہم میں بعض روزہ دار ہوتے تھے اور بعض بغیر روزہ کے، اور روزہ دار روزہ نہ رکھنے والے کو عیب کی نظر سے نہیں دیکھتا تھا، اور نہ ہی روزہ نہ رکھنے والا روزہ دار کو عیب کی نظر سے دیکھتا تھا۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that Abu Saeed said: “We were traveling with the Prophet (ﷺ) and among us were some who were fasting and Some who were not. Those who were fasting did not criticize those who were not, and those who were not fasting did not criticize those who were.” (Sahih)