باب: مسافر کو اجازت ہے کہ کچھ روزے رکھ لے کچھ چھوڑ دے
)
Sunan-nasai:
The Book of Fasting
(Chapter: Concession Allowing a Traveler to fast for part of the Journey and not to fast for part of it)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
2313.
حضرت ابن عباس ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہﷺ فتح مکہ والے سال رمضان المبارک میں روزے رکھتے ہوئے گئے، حتیٰ کہ جب مقام کدید میں پہنچے تو (اس دن کا) روزہ کھول لیا۔
تشریح:
(1) یہ روایت مع فائدہ پیچھے گزر چکی ہے۔ دیکھئے حدیث ۲۲۹۱۔ (2) اس روایت میں افطار کی جگہ کدید بتلائی گئی ہے جو کہ عسفان اور قدید کے درمیان ہے، لہٰذا یہ روایت دوسری روایات سے مختلف نہیں۔ (دیکھئے، حدیث: ۲۲۹۲)۔ (3) باب کا مقصد یہ ہے کہ اگر مسافر سفر میں روزہ رکھنے کو ترجیح دے تو ضروری نہیں کہ وہ سب روزے رکھے بلکہ کچھ رکھ لے کچھ نہ رکھے۔ بعد میں بھی رکھ لے تو کوئی حرج نہیں۔
ترقیم حرف کمپنی (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
2314
٧
ترقيم دار المعرفة (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم دار المعرفہ (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
2312
٨
ترقيم أبي غدّة (دار السلام)
ترقیم ابو غدہ (دار السلام)
2315
تمہید کتاب
الصيام کے لغوی معنی ہیں اَلإمساك کہا جاتا ہے[فلان صام عن الكلام] فلاں شخص گفتگو سے رک گیا ہے شرعی طور پر اس کے معنی ہیں طلوع فجر سے لے کر غروب آفتاب تک کھانے ‘پینے اور جماع سے شرعی طریقے کے مطابق رک جانا ‘نیز لغویات بے ہودہ گوئی اور مکروہ حرام کلام سے رک جانا بھی اس میں شامل ہے ۔
حضرت ابن عباس ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہﷺ فتح مکہ والے سال رمضان المبارک میں روزے رکھتے ہوئے گئے، حتیٰ کہ جب مقام کدید میں پہنچے تو (اس دن کا) روزہ کھول لیا۔
حدیث حاشیہ:
(1) یہ روایت مع فائدہ پیچھے گزر چکی ہے۔ دیکھئے حدیث ۲۲۹۱۔ (2) اس روایت میں افطار کی جگہ کدید بتلائی گئی ہے جو کہ عسفان اور قدید کے درمیان ہے، لہٰذا یہ روایت دوسری روایات سے مختلف نہیں۔ (دیکھئے، حدیث: ۲۲۹۲)۔ (3) باب کا مقصد یہ ہے کہ اگر مسافر سفر میں روزہ رکھنے کو ترجیح دے تو ضروری نہیں کہ وہ سب روزے رکھے بلکہ کچھ رکھ لے کچھ نہ رکھے۔ بعد میں بھی رکھ لے تو کوئی حرج نہیں۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عبداللہ بن عباس رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ رمضان میں فتح مکہ کے سال روزہ کی حالت میں نکلے۔ یہاں تک کہ جب کدید ۱؎ میں پہنچے تو آپ نے روزہ توڑ دیا۔
حدیث حاشیہ:
۱؎ : کَدِید یا قُدید یہ دونوں مقامات عسفان کے پاس ہیں، اس لیے رواۃ کبھی عسفان کہتے ہیں اور کبھی قُدید اور کبھی کَدِید، واقعہ ایک ہی ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that Ibn ‘Abbas said: “The Messenger of Allah (ﷺ) went out in the year of the Conquest, fasting during Ramadan. Then when he was in Al-Kadid, he broke his fast.” (Sahih)