باب: حاملہ اور مرضعہ (بچے کو دودھ پلانے والی)کو روزہ معاف ہے
)
Sunan-nasai:
The Book of Fasting
(Chapter: Fasting is waived for pregnant and breastfeeding women)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
2315.
حضرت انس بن مالک قشیری ؓ سے منقول ہے کہ میں نبیﷺ کے پاس مدینہ منورہ آیا۔ آپ کھانا تناول فرما رہے تھے۔ آپ نے مجھ سے فرمایا: ”آو کھانا کھاؤ۔“ میں نے عرض کیا: میں روزے سے ہوں۔ نبیﷺ نے فرمایا: ”اللہ تعالیٰ نے مسافر کو روزہ اور نصاف نماز معاف فرما دی ہے۔ اور حاملہ اور بچے کو دودھ پلانے والی کو بھی۔“
تشریح:
حاملہ اور مرضعہ کو اگر مشقت محسوس ہو یا اپنے بچے کا خطرہ ہو تو انہیں روزہ چھوڑنے اور اس کی جگہ کفارہ دینے کی رخصت ہے۔ اگرچہ اس مسئلے میں اختلاف ہے لیکن یہ موقف راجح ہے۔ ابن عباس اور ابن عمر دونوں صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کا یہی فتویٰ ہے اور سند بھی صحیح ہے۔ دیکھئے (سنن الدارقطني: ۲/ ۲۰۷، مع التعلیق المغني، مزید دیکھیے: سبل السلام مع تعلیق الألباني: ۲/ ۴۵۳) روایت کا صحیح مفہوم سمجھنے کے لیے دیکھئے احادیث: ۲۲۶۹، ۲۲۷۶۔
ترقیم حرف کمپنی (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
2316
٧
ترقيم دار المعرفة (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم دار المعرفہ (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
2314
٨
ترقيم أبي غدّة (دار السلام)
ترقیم ابو غدہ (دار السلام)
2317
تمہید کتاب
الصيام کے لغوی معنی ہیں اَلإمساك کہا جاتا ہے[فلان صام عن الكلام] فلاں شخص گفتگو سے رک گیا ہے شرعی طور پر اس کے معنی ہیں طلوع فجر سے لے کر غروب آفتاب تک کھانے ‘پینے اور جماع سے شرعی طریقے کے مطابق رک جانا ‘نیز لغویات بے ہودہ گوئی اور مکروہ حرام کلام سے رک جانا بھی اس میں شامل ہے ۔
حضرت انس بن مالک قشیری ؓ سے منقول ہے کہ میں نبیﷺ کے پاس مدینہ منورہ آیا۔ آپ کھانا تناول فرما رہے تھے۔ آپ نے مجھ سے فرمایا: ”آو کھانا کھاؤ۔“ میں نے عرض کیا: میں روزے سے ہوں۔ نبیﷺ نے فرمایا: ”اللہ تعالیٰ نے مسافر کو روزہ اور نصاف نماز معاف فرما دی ہے۔ اور حاملہ اور بچے کو دودھ پلانے والی کو بھی۔“
حدیث حاشیہ:
حاملہ اور مرضعہ کو اگر مشقت محسوس ہو یا اپنے بچے کا خطرہ ہو تو انہیں روزہ چھوڑنے اور اس کی جگہ کفارہ دینے کی رخصت ہے۔ اگرچہ اس مسئلے میں اختلاف ہے لیکن یہ موقف راجح ہے۔ ابن عباس اور ابن عمر دونوں صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کا یہی فتویٰ ہے اور سند بھی صحیح ہے۔ دیکھئے (سنن الدارقطني: ۲/ ۲۰۷، مع التعلیق المغني، مزید دیکھیے: سبل السلام مع تعلیق الألباني: ۲/ ۴۵۳) روایت کا صحیح مفہوم سمجھنے کے لیے دیکھئے احادیث: ۲۲۶۹، ۲۲۷۶۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
انس بن مالک (قشیری) رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ وہ مدینہ میں رسول اللہ ﷺ کے پاس آئے، آپ اس وقت دوپہر کا کھانا کھا رہے تھے، تو آپ ﷺ نے ان سے فرمایا: ”آؤ کھانا کھاؤ۔“ انہوں نے عرض کیا: میں روزہ دار ہوں، تو آپ ﷺ نے ان سے فرمایا: ”اللہ عزوجل نے مسافر کو روزہ کی، اور آدھی نماز کی چھوٹ دے دی ہے، نیز حاملہ اور مرضعہ کو بھی روزہ نہ رکھنے کی چھوٹ دی گئی ہے۔“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from Anas bin Malik (RA) that he came to the Prophet (ﷺ), in Al-Madinah when he was eating breakfast. The Prophet (ﷺ) said to him: “Come and eat, the breakfast.” He said: “I am fasting.” The Prophet (ﷺ) said to him: “Allah, the Mighty and Sublime, has waived fasting and half of the prayer for the traveler and for pregnant and breastfeeding women.” (Sahih).