Sunan-nasai:
The Book of Zakah
(Chapter: The Small Amount Of Charity)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
2552.
حضرت عدی بن حاتم ؓ سے منقول ہے کہ نبیﷺ نے فرمایا: ”آگ سے بچو اگرچہ کھجور کے ایک ٹکڑے ہی کے ذریعے سے۔“
تشریح:
یہ ایک فرضی بات ہے، یعنی جو میسر ہے صدقہ کرو۔ غریب اپنے تھوڑے مال سے اور امیر زیادہ مال سے، نیز چھوٹی نیکی کو حقیر نہ سمجھا جائے۔ ممکن ہے وہی نیکی خلوص کی وجہ سے نجات اور کامیابی کا ذریعہ بن جائے۔
ترقیم حرف کمپنی (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
2553
٧
ترقيم دار المعرفة (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم دار المعرفہ (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
2551
٨
ترقيم أبي غدّة (دار السلام)
ترقیم ابو غدہ (دار السلام)
2553
تمہید کتاب
زکاۃ کے لغوی معنی پاکیزگی اور برکت کے ہیں۔ شریعت میں زکاۃ سے مراد نصاب کو پہنچے ہوئے مال کا مقررہ حصہ سال گزرنے پر ثواب کی نیت سے فقرائ، مساکین اور دوسرے ضرورت مند افراد کو دینا ہے۔ چونکہ اس فعل سے انسان کے مال میں برکت ہوتی ہے، اللہ تعالیٰ آفات سے بچاتا ہے، دنیا میں مال اور آخرت میں ثواب کو بڑھاتا ہے، مال پاک ہو جاتا ہے اور انسان کا نفس بھی رذائل اور دنیا کی محبت سے پاک ہو جاتا ہے، اس لیے اس فعل کو زکاۃ جیسے جامع لفظ کا نام دیا گیا ہے۔ یہ اسلام کے ارکان میں سے ہے اور اس کی فرضیت قطعی ہے۔ ویسے تو زکاۃ ہر شرع میں شروع سے رہی ہے۔ اور اسلام میں بھی شروع ہی سے اس کا حکم دیا گیا ہے، مگر اس کے نصاب اور مقدار وغیرہ کا تعین مدنی دور میں 2 ہجری کو کیا گیا۔ قرآن مجید اور احادیث نبویہ میں زکاۃ کو صدقہ بھی کہا گیا ہے۔ اور فرض کے علاوہ نفل کو بھی اسی نام سے ذکر کیا گیا ہے جس طرح صلاۃ، فرض اور نفل دونوں کو کہا جاتا ہے۔ صلاۃ بھی زکاۃ کی طرح ہر دین میں شروع سے رہی ہے۔ اور اسلام میں بھی شروع ہی سے اس کا حکم دیا گیا ہے مگر اس کی فرض مقدار اور ضروری اوقات کا تعین ہجرت کے قریب معراج کی رات ہوا۔ قرآن مجید اور احادیث نبویہ میں ان دونوں فرائض کو عموماً اکٹھا ہی ذکر کیا گیا ہے۔ ان کا مرتبہ شہادتین کے بعد ہے، البتہ صلاۃ کا درجہ زکاۃ سے مقدم ہے کیونکہ صلاۃ خالص عبادت ہے جبکہ زکاۃ عبادت کے ساتھ ساتھ حقوق العباد میں سے بھی ہے۔
حضرت عدی بن حاتم ؓ سے منقول ہے کہ نبیﷺ نے فرمایا: ”آگ سے بچو اگرچہ کھجور کے ایک ٹکڑے ہی کے ذریعے سے۔“
حدیث حاشیہ:
یہ ایک فرضی بات ہے، یعنی جو میسر ہے صدقہ کرو۔ غریب اپنے تھوڑے مال سے اور امیر زیادہ مال سے، نیز چھوٹی نیکی کو حقیر نہ سمجھا جائے۔ ممکن ہے وہی نیکی خلوص کی وجہ سے نجات اور کامیابی کا ذریعہ بن جائے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عدی بن حاتم رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”آگ سے بچو، اگرچہ کھجور کا ایک ٹکڑا اللہ کی راہ میں دے کر سہی۔“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from ‘Adiyy bin Hatim that the Prophet (ﷺ) said: “Protect yourselves from the Fire, even with half a date.”(Sahih)