Sunan-nasai:
The Book of Zakah
(Chapter: The Virtue Of The One Who Does Not Ask The People For Anything)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
2590.
حضرت ثوبان ؓ سے روایت ہے، رسول اللہﷺ نے فرمایا: ”جو شخص مجھے ایک بات کی ضمانت دے دے، اس کے لیے جنت ہے۔ اور وہ بات یہ ہے کہ وہ کسی انسان سے کچھ نہ مانگے گا۔“
تشریح:
جنت کا وعدہ معمولی بات نہیں مگر کسی سے کچھ نہ مانگنے کی پابندی بھی بہت مشکل امر ہے۔ اس کے لیے جس حوصلے اور ضبط و توکل کی ضرورت ہے وہ ہر کسی کے بس کی بات نہیں۔ خال خال ہی لوگ ایسے مل سکتے ہیں۔
ترقیم حرف کمپنی (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
2591
٧
ترقيم دار المعرفة (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم دار المعرفہ (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
2589
٨
ترقيم أبي غدّة (دار السلام)
ترقیم ابو غدہ (دار السلام)
2591
تمہید کتاب
زکاۃ کے لغوی معنی پاکیزگی اور برکت کے ہیں۔ شریعت میں زکاۃ سے مراد نصاب کو پہنچے ہوئے مال کا مقررہ حصہ سال گزرنے پر ثواب کی نیت سے فقرائ، مساکین اور دوسرے ضرورت مند افراد کو دینا ہے۔ چونکہ اس فعل سے انسان کے مال میں برکت ہوتی ہے، اللہ تعالیٰ آفات سے بچاتا ہے، دنیا میں مال اور آخرت میں ثواب کو بڑھاتا ہے، مال پاک ہو جاتا ہے اور انسان کا نفس بھی رذائل اور دنیا کی محبت سے پاک ہو جاتا ہے، اس لیے اس فعل کو زکاۃ جیسے جامع لفظ کا نام دیا گیا ہے۔ یہ اسلام کے ارکان میں سے ہے اور اس کی فرضیت قطعی ہے۔ ویسے تو زکاۃ ہر شرع میں شروع سے رہی ہے۔ اور اسلام میں بھی شروع ہی سے اس کا حکم دیا گیا ہے، مگر اس کے نصاب اور مقدار وغیرہ کا تعین مدنی دور میں 2 ہجری کو کیا گیا۔ قرآن مجید اور احادیث نبویہ میں زکاۃ کو صدقہ بھی کہا گیا ہے۔ اور فرض کے علاوہ نفل کو بھی اسی نام سے ذکر کیا گیا ہے جس طرح صلاۃ، فرض اور نفل دونوں کو کہا جاتا ہے۔ صلاۃ بھی زکاۃ کی طرح ہر دین میں شروع سے رہی ہے۔ اور اسلام میں بھی شروع ہی سے اس کا حکم دیا گیا ہے مگر اس کی فرض مقدار اور ضروری اوقات کا تعین ہجرت کے قریب معراج کی رات ہوا۔ قرآن مجید اور احادیث نبویہ میں ان دونوں فرائض کو عموماً اکٹھا ہی ذکر کیا گیا ہے۔ ان کا مرتبہ شہادتین کے بعد ہے، البتہ صلاۃ کا درجہ زکاۃ سے مقدم ہے کیونکہ صلاۃ خالص عبادت ہے جبکہ زکاۃ عبادت کے ساتھ ساتھ حقوق العباد میں سے بھی ہے۔
حضرت ثوبان ؓ سے روایت ہے، رسول اللہﷺ نے فرمایا: ”جو شخص مجھے ایک بات کی ضمانت دے دے، اس کے لیے جنت ہے۔ اور وہ بات یہ ہے کہ وہ کسی انسان سے کچھ نہ مانگے گا۔“
حدیث حاشیہ:
جنت کا وعدہ معمولی بات نہیں مگر کسی سے کچھ نہ مانگنے کی پابندی بھی بہت مشکل امر ہے۔ اس کے لیے جس حوصلے اور ضبط و توکل کی ضرورت ہے وہ ہر کسی کے بس کی بات نہیں۔ خال خال ہی لوگ ایسے مل سکتے ہیں۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ثوبان رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”جو شخص مجھے ایک بات کی ضمانت دے تو اس کے لیے جنت ہے“ (یحییٰ کہتے ہیں: یہاں ایک لفظ تھا جس کا مفہوم یہ ہے کہ) ”وہ لوگوں سے کچھ نہ مانگے۔“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that Thawban said: “The Messenger of Allah (ﷺ) said: ‘Whoever can promise me one thing, Paradise will be his.” (One of the narrators) Yahya said: “Here a statement which means: That he will not ask the people for anything.” (Sahih)