Sunan-nasai:
The Book of Hajj
(Chapter: The Miqat Of The People Of Ash-Sham)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
2652.
حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے مروی ہے کہ ایک آدمی مسجد میں کھڑا ہوا اور کہنے لگا: اے اللہ کے رسول! آپ ہمیں کہاں سے احرام باندھنے کا حکم دیتے ہیں؟ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”مدینہ منورہ والے ذوالحلیفہ سے، شام والے جحفہ سے اور نجد والے قرن منازل سے احرام باندھیں۔“ حضرت ابن عمر ؓ بیان کرتے ہیں کہ لوگ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے یہ بھی فرمایا تھا: ”یمن والے یلملم سے احرام باندھیں۔“ میں یہ جملہ رسول اللہ ﷺ سے نہیں سمجھ سکا (یعنی براہ راست آپ سے اخذ نہیں کیا بلکہ دوسرے صحابہ سے اخذ کیا ہے)۔
تشریح:
جحفہ شام، مصر، ترکی، شمالی افریقہ، یورپ، امریکہ اور ادھر سے گزرنے والوں کا میقات ہے۔ یہ ایک ویران سی آبادی تھی۔ مکہ مکرمہ سے تقریباً ۱۸۷ کلو میٹر کے فاصلے پر رابغ کے قریب ہے۔ اس کا اصل نام مَھْیَعَہ تھا۔ سیلاب کی تباہ کاری کی وجہ سے اسے جحفہ کہنے لگے۔ یہ بھی مدینے سے جانے والوں کی راہ میں پڑتا ہے۔
حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے مروی ہے کہ ایک آدمی مسجد میں کھڑا ہوا اور کہنے لگا: اے اللہ کے رسول! آپ ہمیں کہاں سے احرام باندھنے کا حکم دیتے ہیں؟ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”مدینہ منورہ والے ذوالحلیفہ سے، شام والے جحفہ سے اور نجد والے قرن منازل سے احرام باندھیں۔“ حضرت ابن عمر ؓ بیان کرتے ہیں کہ لوگ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے یہ بھی فرمایا تھا: ”یمن والے یلملم سے احرام باندھیں۔“ میں یہ جملہ رسول اللہ ﷺ سے نہیں سمجھ سکا (یعنی براہ راست آپ سے اخذ نہیں کیا بلکہ دوسرے صحابہ سے اخذ کیا ہے)۔
حدیث حاشیہ:
جحفہ شام، مصر، ترکی، شمالی افریقہ، یورپ، امریکہ اور ادھر سے گزرنے والوں کا میقات ہے۔ یہ ایک ویران سی آبادی تھی۔ مکہ مکرمہ سے تقریباً ۱۸۷ کلو میٹر کے فاصلے پر رابغ کے قریب ہے۔ اس کا اصل نام مَھْیَعَہ تھا۔ سیلاب کی تباہ کاری کی وجہ سے اسے جحفہ کہنے لگے۔ یہ بھی مدینے سے جانے والوں کی راہ میں پڑتا ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عبداللہ بن عمر رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ ایک شخص مسجد (نبوی) میں کھڑا ہوا اور پوچھنے لگا: اللہ کے رسول! آپ ہمیں کہاں سے تلبیہ پکارنے کا حکم دیتے ہیں؟ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: اہل مدینہ ذوالحلیفہ سے تلبیہ پکاریں گے، اور اہل شام حجفہ سے اور اہل نجد قرن سے۔ عبداللہ بن عمر ؓ کہتے ہیں کہ لوگوں کا خیال ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے (یہ بھی) فرمایا: ”اہل یمن یلملم سے تلبیہ پکاریں گے“، ابن عمر ؓ کہتے تھے کہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے اسے نہیں سنا ہے۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from ‘Abdullah bin ‘Umar that a man stood up in the Masjid and said: “Messenger of Allah (ﷺ), from where do you command us to enter Ihram?” The Messenger of Allah (ﷺ) said: “The people of Al-Madinah should enter Ihrarn from Dhul-Hulaifah, the people of Ash-Sham should enter Ihram from Al-Juhfah, the people of Najd should enter Ihram from Qarn.” Ibn ‘Umar said: “And they say that the Messenger of Allah (ﷺ) said: ‘The people of Yemen should enter into Ihram from Yalamlam.” And ‘Ibn ‘Umar used to say: “I did not hear this from the Messenger of Allah (ﷺ) .“ (Sahih).