قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: کِتَابُ الْمَوَاقِيتِ (بَابٌ الْكَرَاهِيَةُ فِي الثِّيَابِ الْمُصَبَّغَةِ لِلْمُحْرِمِ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

2712 .   أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ قَالَ حَدَّثَنِي أَبِي قَالَ أَتَيْنَا جَابِرًا فَسَأَلْنَاهُ عَنْ حَجَّةِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَحَدَّثَنَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَوْ اسْتَقْبَلْتُ مِنْ أَمْرِي مَا اسْتَدْبَرْتُ لَمْ أَسُقْ الْهَدْيَ وَجَعَلْتُهَا عُمْرَةً فَمَنْ لَمْ يَكُنْ مَعَهُ هَدْيٌ فَلْيُحْلِلْ وَلْيَجْعَلْهَا عُمْرَةً وَقَدِمَ عَلِيٌّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ مِنْ الْيَمَنِ بِهَدْيٍ وَسَاقَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ الْمَدِينَةِ هَدْيًا وَإِذَا فَاطِمَةُ قَدْ لَبِسَتْ ثِيَابًا صَبِيغًا وَاكْتَحَلَتْ قَالَ فَانْطَلَقْتُ مُحَرِّشًا أَسْتَفْتِي رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ فَاطِمَةَ لَبِسَتْ ثِيَابًا صَبِيغًا وَاكْتَحَلَتْ وَقَالَتْ أَمَرَنِي بِهِ أَبِي صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ صَدَقَتْ صَدَقَتْ صَدَقَتْ أَنَا أَمَرْتُهَا

سنن نسائی:

کتاب: مواقیت کا بیان 

  (

باب: محرم کے لیے رنگ دار کپڑے پہننے کی ممانعت

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

2712.   حضرت محمد (باقر) ؓ بیان کرتے ہیں کہ ہم حضرت جابر ؓ کے پاس حاضر ہوئے اور ہم نے ان سے نبیﷺ کے حج (حجۃ الوداع) کے بارے میں پوچھا تو انھوں نے ہم سے بیان کیا کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا تھا: ”اگر مجھے اس بات کا پہلے پتا چل جاتا جس کا بعد میں پتا چلا ہے تو میں قربانی کے جانور ساتھ نہ لاتا اور حج کے بجائے عمرے کا احرام باندھتا، لہٰذا جس شخص کے ساتھ قربانی کا جانور نہیں، وہ حج کے احرام کو عمرے کے احرام میں بدل دلے۔“ حضرت علی ؓ بھی یمن سے قربانی کے جانور لے کر آئے تھے اور رسول اللہﷺ مدینہ منورہ سے قربانی کے جانور لائے تھے۔ حضرت فاطمہؓ نے رنگ دار کپڑے پہنے ہوئے تھے اور سرمہ لگا رکھا تھا۔ حضرت علی ؓ نے فرمایا: میں بھڑکانے (غصہ دلانے) کے لیے رسول اللہﷺ کے پاس مسئلہ پوچھنے گیا۔ میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! فاطمہ نے رنگ دار کپڑے پہنے ہوئے ہیں اور سرمہ لگا رکھا ہے اور وہ کہتی ہیں کہ رسول اللہﷺ نے مجھے ان کاموں کا حکم دیا ہے؟ آپ نے فرمایا: ”اس نے سچ کہا۔ وہ سچ کہتی ہے، وہ سچی ہے، میں نے ہی اسے حکم دیا ہے۔“