قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: کِتَابُ الْمَوَاقِيتِ (بَابٌ كَيْفَ التَّلْبِيَةُ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

2748 .   أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْحَكَمِ قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ قَالَ سَمِعْتُ زَيْدًا وَأَبَا بَكْرٍ ابْنَيْ مُحَمَّدِ بْنِ زَيْدٍ أَنَّهُمَا سَمِعَا نَافِعًا يُحَدِّثُ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ كَانَ يَقُولُ لَبَّيْكَ اللَّهُمَّ لَبَّيْكَ لَبَّيْكَ لَا شَرِيكَ لَكَ لَبَّيْكَ إِنَّ الْحَمْدَ وَالنِّعْمَةَ لَكَ وَالْمُلْكَ لَا شَرِيكَ لَكَ

سنن نسائی:

کتاب: مواقیت کا بیان 

  (

باب: لبیک کیسے کہا جائے؟

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

2748.   حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے کہ نبیﷺ یوں لبیک کہتے تھے: [لَبَّيْكَ اللَّهُمَّ! لَبَّيْكَ…لَا شَرِيكَ لَكَ] ”میں حاضر ہوں۔ اے اللہ! میں حاضر ہوں۔ بار بار حاضر ہوں۔ تیرا کوئی شریک نہیں۔ میں حاضر ہوں۔ یقینا تمام تعریفیں اور احسانات تیرے ساتھ ہی خاص ہیں اور حکومت بھی تیری ہی ہے۔ تیرا کوئی شریک نہیں۔“