باب: حرم کو جانے والے قربانی کے جانوروں کو قلادے ڈالنا
)
Sunan-nasai:
The Book of Hajj
(Chapter: Garlanding The Hadi)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
2781.
حضرت حفصہ نبیﷺ کی زوجہ محترمہؓ نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول! کیا وجہ ہے کہ لوگ تو عمرہ کر کے حلال ہوگئے ہیں مگر آپ اپنے عمرے سے حلال نہیں ہوئے؟ آپ نے فرمایا: ”میں نے اپنے سر کو گوند لگائی ہے اور جانوروں کو قلادے ڈالے ہیں، لہٰذا میں حلال نہیں ہوں گا حتیٰ کہ میں جانور ذبح کروں۔“
حضرت حفصہ نبیﷺ کی زوجہ محترمہؓ نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول! کیا وجہ ہے کہ لوگ تو عمرہ کر کے حلال ہوگئے ہیں مگر آپ اپنے عمرے سے حلال نہیں ہوئے؟ آپ نے فرمایا: ”میں نے اپنے سر کو گوند لگائی ہے اور جانوروں کو قلادے ڈالے ہیں، لہٰذا میں حلال نہیں ہوں گا حتیٰ کہ میں جانور ذبح کروں۔“
حدیث حاشیہ:
تفصیل کے لیے دیکھیے، حدیث: 2683۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ام المؤمنین حفصہ رضی الله عنہا سے روایت ہے کہ انہوں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! کیا: بات ہے لوگ عمرہ کر کے حلال ہو گئے اور آپ اپنے عمرہ سے حلال نہیں ہوئے، آپ نے فرمایا: ”میں نے اپنے سر کی تلبید، اور اپنی ہدی کو قلادۃ پہنا دیا ہے، تو جب تک میں قربانی نہ کر لوں حلال نہیں ہوں گا۔“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from Hafsah (RA), the wife of the Prophet (ﷺ), that she said: “Messenger of Allah (ﷺ), why is it that the people have exited Ihram for ‘Umrah but you have not exited your Ihram for ‘Umrah?” He said: “I have matted my hair and garlanded my Hadi, so I will not exit Ihram until I have offered the sacrifice.” (Sahih)