قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی

سنن النسائي: کِتَابُ الْمَوَاقِيتِ (بَابُ الْمَكَانِ الَّذِي تُرْمَى مِنْهُ جَمْرَةُ الْعَقَبَةِ)

حکم : ضعیف

ترجمة الباب:

3073 .   أَخْبَرَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ أَنْبَأَنَا ابْنُ أَبِي زَائِدَةَ قَالَ حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ سَمِعْتُ الْحَجَّاجَ يَقُولُ لَا تَقُولُوا سُورَةَ الْبَقَرَةِ قُولُوا السُّورَةَ الَّتِي يُذْكَرُ فِيهَا الْبَقَرَةُ فَذَكَرْتُ ذَلِكَ لِإِبْرَاهِيمَ فَقَالَ أَخْبَرَنِي عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ يَزِيدَ أَنَّهُ كَانَ مَعَ عَبْدِ اللَّهِ حِينَ رَمَى جَمْرَةَ الْعَقَبَةِ فَاسْتَبْطَنَ الْوَادِيَ وَاسْتَعْرَضَهَا يَعْنِي الْجَمْرَةَ فَرَمَاهَا بِسَبْعِ حَصَيَاتٍ وَكَبَّرَ مَعَ كُلِّ حَصَاةٍ فَقُلْتُ إِنَّ أُنَاسًا يَصْعَدُونَ الْجَبَلَ فَقَالَ هَا هُنَا وَالَّذِي لَا إِلَهَ غَيْرُهُ رَأَيْتُ الَّذِي أُنْزِلَتْ عَلَيْهِ سُورَةُ الْبَقَرَةِ رَمَى

سنن نسائی:

کتاب: مواقیت کا بیان 

  (

باب: وہ جگہ جہاں سے جمرۂ عقبہ کو رمی کی جاۓ گی

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

3073.   حضرت اعمش سے روایت ہے کہ میں نے حجاج کو یہ کہتے سنا کہ سورہ بقرہ نہ کہو بلکہ یوں کہو: وہ سورت جس میں گائے کا ذکر کیا گیا ہے۔ میں نے یہ بات حضرت ابراہیم نخعی سے ذکر کی۔ وہ فرمانے لگے: مجھے حضرت عبدالرحمن بن یزید نے بیان کیا کہ میں حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ کے ساتھ تھا جب انھوں نے جمرہ عقبہ کو رمی کی۔ آپ وادی کے پیٹ میں کھڑے ہوئے اور جمرے کی طرف منہ کیا، پھر اسے سات کنکریاں ماریں۔ ہر کنکری کے ساتھ اللہ اکبر کہا۔ میں نے کہا: کچھ لوگ پہاڑ پر چڑھ کر رمی کرتے ہیں۔ فرمانے لگے: قسم اس ذات کی جس کے سوا کوئی معبود نہیں! اس جگہ میں نے اس شخصیت کو رمی کرتے دیکھا جن پر سورہ بقرہ اتاری گئی۔