قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ الْجِهَادِ (بَابُ فَضْلِ الْمُجَاهِدِينَ عَلَى الْقَاعِدِينَ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

3101 .   أَخْبَرَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ قَالَ حَدَّثَنَا مُعْتَمِرٌ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ الْبَرَاءِ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ ذَكَرَ كَلِمَةً مَعْنَاهَا قَالَ ائْتُونِي بِالْكَتِفِ وَاللَّوْحِ فَكَتَبَ لَا يَسْتَوِي الْقَاعِدُونَ مِنْ الْمُؤْمِنِينَ وَعَمْرُو بْنُ أُمِّ مَكْتُومٍ خَلْفَهُ فَقَالَ هَلْ لِي رُخْصَةٌ فَنَزَلَتْ غَيْرُ أُولِي الضَّرَرِ

سنن نسائی:

کتاب: جہاد سے متعلق احکام و مسائل 

  (

باب: (جہاد سے پیچھے) بیٹھ رہنے والوں پر مجاہدین کی فضیلت کا بیان

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

3101.   حضرت براء ؓ سے روایت ہے کہ نبیﷺ نے فرمایا: ”میرے پاس کندھے کی ہڈی یا کوئی تختی لاؤ، پھر آپ نے لکھوایا: {لَا يَسْتَوِي الْقَاعِدُونَ مِنْ الْمُؤْمِنِينَ} ”(جہاد سے پیچھے) بیٹھ رہنے والے مومن اور جہاد کرنے والے برابر نہں ہوسکتے۔“ حضرت عمروابن کلثوم ؓ آپ کے پیچھے بیٹھے تھے۔ کہنے لگے: (اے اللہ کے نبی!) کیا مجھے رخصت ہے؟ پھر یہ الفاظ اترے: ﴿غَيْرُ أُولِي الضَّرَرِ﴾ ”جو معذور نہ ہوں۔“