Sunan-nasai:
The Book of Jihad
(Chapter: The Virtue Of Spending In The cause Of Allah)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
3184.
حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ”جو شخص اللہ تعالیٰ کے راستے میں جوڑا خرچ کرے، اسے جنت کے دربان تمام دروازوں سے بلائیں گے۔ اے فلاں! ادھر آؤ اور (یہاں سے) داخل ہوجاؤ۔“ حضرت ابوبکر ؓ نے کہا: اے اللہ کے رسول! اس شخص کو تو کسی قسم کا خسارہ نہیں۔ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ”مجھے امید ہے کہ تو بھی ان میں سے ہوگا۔“
تشریح:
اس روایت میں فی سبیل اللہ کا لفظ عام معلوم ہوتا ہے، یعنی کسی بھی اچھی جگہ میں۔ امام صاحب رحمہ اللہ نے شاید اسے جہاد سے خاص سمجھا ہے جو اسے کتاب الجہاد میں ذکر کیا گیا ہے، نیز یہ روایت سابقہ روایت سے کچھ مختلف ہے۔ ممکن ہے کسی راوی کو سہو ہوگیا ہو یا یہ دوالگ الگ واقعات ہوں۔ اور یہ کوئی بعید نہیں۔
حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ”جو شخص اللہ تعالیٰ کے راستے میں جوڑا خرچ کرے، اسے جنت کے دربان تمام دروازوں سے بلائیں گے۔ اے فلاں! ادھر آؤ اور (یہاں سے) داخل ہوجاؤ۔“ حضرت ابوبکر ؓ نے کہا: اے اللہ کے رسول! اس شخص کو تو کسی قسم کا خسارہ نہیں۔ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ”مجھے امید ہے کہ تو بھی ان میں سے ہوگا۔“
حدیث حاشیہ:
اس روایت میں فی سبیل اللہ کا لفظ عام معلوم ہوتا ہے، یعنی کسی بھی اچھی جگہ میں۔ امام صاحب رحمہ اللہ نے شاید اسے جہاد سے خاص سمجھا ہے جو اسے کتاب الجہاد میں ذکر کیا گیا ہے، نیز یہ روایت سابقہ روایت سے کچھ مختلف ہے۔ ممکن ہے کسی راوی کو سہو ہوگیا ہو یا یہ دوالگ الگ واقعات ہوں۔ اور یہ کوئی بعید نہیں۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”جس شخص نے اللہ کے راستے میں جوڑا جوڑا صدقہ دیا اسے جنت کے سبھی دروازوں کے دربان بلائیں گے: اے فلاں ادھر آؤ (ادھر سے) جنت میں داخل ہو“، ابوبکر ؓ نے کہا: اللہ کے رسول! اس میں آپ اس شخص کا کوئی نقصان تو نہیں سمجھتے۱؎ تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”(نہیں) میں تو توقع رکھتا ہوں کہ تم ان ہی (خوش نصیب لوگوں) میں سے ہو گے“ (جنہیں جنت کے سبھی دروازوں سے جنت میں داخل ہونے کے لیے بلایا جائے گا)۔
حدیث حاشیہ:
۱؎ : بظاہر دونوں روایتوں میں تعارض ہے لیکن یہ تعارض اس طرح ختم ہو جاتا ہے کہ یہاں اس بات کا احتمال ہے کہ ایک ہی مجلس میں یہ دونوں واقعے پیش آئے ہوں، چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جنت میں داخل ہونے کے لیے حسب وحی الہٰی پہلے ہر عابد کو اس کے مخصوص دروازے سے پکارے جانے کی خبر دی پھر جب ابوبکر رضی الله عنہ نے سوال کیا تو آپ نے ایک ہی عابد کو تمام دروازوں سے پکارے جانے کی خبر دی، اور ساتھ ہی ابوبکر رضی الله عنہ کو اس کی بشارت بھی دی۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that Abu Hurairah said: "The Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) said: 'Whoever spends on a pair (of things) in the cause of Allah, the gatekeepers of Paradise will call him from the gates of Paradise (saying): O So-and-so, come and enter!' Abu Bakr said: 'O Messenger of Allah, such a person will never perish or be miserable.' The Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) said: 'I hope that you will be one of them.