Sunan-nasai:
Mention The Fitrah (The Natural Inclination Of Man)
(Chapter: The Prohibition In Urinating In Standing Water)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
35.
حضرت جابررضی اللہ عنہ سےروایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ٹھہرے ہوئے پانی میں پیشاب کرنے سے منع فرمایا ہے۔
تشریح:
ٹھہرے ہوئے پانی میں پیشاب کیا جائے، تو وہ نجاست بھی پانی کے ساتھ رکی رہے گی۔ اس سے تعفن اور بدبو پیدا ہوگی۔ زیادہ آدمیوں کے پیشاب کرنے سے پانی کا رنگ، بو اور ذائقہ بھی بدل سکتا ہے، جس سے پانی پلید ہو جائے گا اور قابل استعمال نہ رہے گا۔ جاری پانی میں یہ خدشات نہیں، لہٰذا انتہائی مجبوری کے وقت جاری پانی میں پیشاب کیا جا سکتا ہے۔
حضرت جابررضی اللہ عنہ سےروایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ٹھہرے ہوئے پانی میں پیشاب کرنے سے منع فرمایا ہے۔
حدیث حاشیہ:
ٹھہرے ہوئے پانی میں پیشاب کیا جائے، تو وہ نجاست بھی پانی کے ساتھ رکی رہے گی۔ اس سے تعفن اور بدبو پیدا ہوگی۔ زیادہ آدمیوں کے پیشاب کرنے سے پانی کا رنگ، بو اور ذائقہ بھی بدل سکتا ہے، جس سے پانی پلید ہو جائے گا اور قابل استعمال نہ رہے گا۔ جاری پانی میں یہ خدشات نہیں، لہٰذا انتہائی مجبوری کے وقت جاری پانی میں پیشاب کیا جا سکتا ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ٹھہرے ہوئے پانی میں پیشاب کرنے سے منع فرمایا ہے۔
حدیث حاشیہ:
۱؎ : ”ٹھہرے ہوئے پانی“ سے وہ پانی مراد ہے جو دریا کے پانی کی طرح جاری نہ ہو، جیسے گڈھا ، جھیل ، تالاب وغیرہ کا پانی، ان میں پیشاب کرنا منع ہے تو پاخانہ کرنا بطریق اولیٰ منع ہو گا ، ممانعت کی وجہ یہ ہے کہ ٹھہرے ہوئے پانی میں ویسے ہی سڑاند اور بدبو پیدا ہو جاتی ہے، اگر اس میں مزید نجاست وغلاظت ڈال دی جائے تو یہ پانی مزید بدبودار ہو جائے گا، اور اس کی عفونت اور سڑاند سے قرب و جوار کے لوگوں کو تکلیف پہنچے گی۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from Jabir that the Messenger of Allah (ﷺ) forbade urinating into standing water.