باب: عطیہ کرنے کے بارے میں حضرت نعمان بن بشیرؓ کی روایت کے ناقلین کے لفظی اختلاف کا بیان
)
Sunan-nasai:
The Book of Presents
(Chapter: Different Versions Of The Report Of Nu'man Bin Bashir Concerning Presents)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
3675.
حضرت بشیر بن سعد ؓ سے روایت ہے کہ میں نعمان بن بشیر کو لے کر نبی اکرم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا: میں نے اپنے اس بیٹے کو ایک غلام عطیہ کیا ہے۔ اگر آپ اسے مناسب سمجھتے ہیں تو میں اس عطیے کو نافذ کردیتا ہوں۔ آپ نے فرمایا: ”کیا تو نے اپنے سب بیٹوں کو عطیہ کیا ہے؟“ میں نے کہا: نہیں۔ آپ نے فرمایا: ”پھر اسے بھی واپس کرو۔“
حضرت بشیر بن سعد ؓ سے روایت ہے کہ میں نعمان بن بشیر کو لے کر نبی اکرم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا: میں نے اپنے اس بیٹے کو ایک غلام عطیہ کیا ہے۔ اگر آپ اسے مناسب سمجھتے ہیں تو میں اس عطیے کو نافذ کردیتا ہوں۔ آپ نے فرمایا: ”کیا تو نے اپنے سب بیٹوں کو عطیہ کیا ہے؟“ میں نے کہا: نہیں۔ آپ نے فرمایا: ”پھر اسے بھی واپس کرو۔“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
بشیر بن سعد رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ وہ نبی اکرم ﷺ کے پاس (اپنے بیٹے) نعمان بن بشیر کو لے کر آئے اور عرض کیا: میں نے اس بیٹے کو ایک غلام بطور عطیہ دیا ہے، اگر آپ اس عطیہ کے نفاذ کو مناسب سمجھتے ہوں تو میں اسے نافذ کر دوں، آپ نے فرمایا: ”کیا تم نے اپنے سبھی بیٹوں کو ایسا ہی عطیہ دیا ہے؟“ انہوں نے کہا: نہیں، آپ نے فرمایا: ”پھر تو تم اسے واپس لے لو۔“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from Bashir bin Sa'd that he brought An-Nu'man to the Prophet (صلی اللہ علیہ وسلم) and said: "I want to give this son of mine a slave as a present, and if you think that I should go ahead with it, I will go ahead." The Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ و آلہ سلم) said: "Have you given a present to all your children?" He said: "No." He said: "Then take (your present) back.