Sunan-nasai:
The Book of Oaths and Vows
(Chapter: Expiation Before Breaking An Oath)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
3783.
حضرت عبدالرحمن بن سمرہ ؓ نے بیان فرمایا کہ رسول اللہ ﷺ نے (مجھ سے) فرمایا: ”جب تو کسی کام کی قسم کھائے (اور پھر کوئی اور کام بہتر سمجھے) تو (پہلے) اپنی قسم کا کفارہ دے دے اور بہتر کام کرلے۔“
ترقیم حرف کمپنی (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
3792
٧
ترقيم دار المعرفة (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم دار المعرفہ (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
3792
٨
ترقيم أبي غدّة (دار السلام)
ترقیم ابو غدہ (دار السلام)
3814
تمہید کتاب
عربی میں قسم کو یمین کہا جاتا ہے۔ یمین کے لغوی معنی دایاں ہاتھ ہیں۔ عرب لوگ بات کو اور سودے یا عہد کو پکا کرنے کے لیے اپنا دایاں ہاتھ فریق ثانی کے ہاتھ پر رکھتے تھے۔ قسم بھی
بات کو پختہ کرنے کے لیے ہوتی ہے‘ اس لیے کبھی قسم کے موقع پر بھی اپنا دوسرے کے ہاتھ پر رکھتے تھے۔ اس مناسبت سے قسم کو یمین کہا جاتا ہے۔
نذر سے مراد یہ ہے کہ کوئی شخص کسی ایسے فعل کو اپنے لیے واجب قراردے لے جو جائز ہو۔ اللہ تعالیٰ نے اسے ضروری قرار نہیں دیا‘ وہ بدنی کام ہو یا مالی۔ دونوں کا نتیجہ ایک ہی ہے‘ یعنی قسم کے ساتھ بھی فعل مؤکدہ ہوجاتا ہے اور نذر کے ساتھ بھی‘ لہٰذا انہیں اکٹھا ذکر کیا‘ نیز شریعت نے قسم اور نذر کا کفارہ ایک ہی رکھا ہے۔ قسم اور نذر دونوں اللہ تعالیٰ کے ساتھ ہی کے لیے ہوسکتی ہیں ورنہ شرک کا خطرہ ہے۔
حضرت عبدالرحمن بن سمرہ ؓ نے بیان فرمایا کہ رسول اللہ ﷺ نے (مجھ سے) فرمایا: ”جب تو کسی کام کی قسم کھائے (اور پھر کوئی اور کام بہتر سمجھے) تو (پہلے) اپنی قسم کا کفارہ دے دے اور بہتر کام کرلے۔“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عبدالرحمٰن بن سمرہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”جب تم قسم کھاؤ تو اپنی قسم کا کفارہ ادا کرو پھر وہ کام کرو جو بہتر ہو.“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
'Abdur-Rahman bin Samurah said: "The Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ و آلہ سلم) said: 'If you swear an oath, offer expiation for your oath, then do that which is better.