باب: جو شخص فوت ہوجائے اور اس کے ذمے نذر باقی ہو تو؟
)
Sunan-nasai:
The Book of Oaths and Vows
(Chapter: If A Person Dies With A Vow Unfulfilled)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
3819.
حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے‘ انہوں نے فرمایا: حضرت سعد بن عبادہ ؓ نبی اکرم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور کہا: میری والدہ فوت ہوگئی ہے۔ اس کے ذمے ایک نذر تھی جسے وہ ادا نہیں کرسکتی تھی۔ آپ نے فرمایا: ”تم اس کی طرف سے ادا کردو۔“
تشریح:
تفصیل کے لیے دیکھیے حدیث نمبر:3680‘3694۔
الحکم التفصیلی:
المواضيع
موضوعات
Topics
Sharing Link:
ترقیم کوڈ
اسم الترقيم
نام ترقیم
رقم الحديث(حدیث نمبر)
١
ترقيم موقع محدّث
ویب سائٹ محدّث ترقیم
3860
٢
ترقيم أبي غدّة (المكتبة الشاملة)
ترقیم ابو غدہ (مکتبہ شاملہ)
3819
٣
ترقيم العالمية (برنامج الكتب التسعة)
انٹرنیشنل ترقیم (کتب تسعہ پروگرام)
3759
٤
ترقيم أبي غدّة (برنامج الكتب التسعة)
ترقیم ابو غدہ (کتب تسعہ پروگرام)
3819
٦
ترقيم شرکة حرف (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم حرف کمپنی (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
3828
٧
ترقيم دار المعرفة (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم دار المعرفہ (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
3828
٨
ترقيم أبي غدّة (دار السلام)
ترقیم ابو غدہ (دار السلام)
3850
تمہید کتاب
عربی میں قسم کو یمین کہا جاتا ہے۔ یمین کے لغوی معنی دایاں ہاتھ ہیں۔ عرب لوگ بات کو اور سودے یا عہد کو پکا کرنے کے لیے اپنا دایاں ہاتھ فریق ثانی کے ہاتھ پر رکھتے تھے۔ قسم بھی
بات کو پختہ کرنے کے لیے ہوتی ہے‘ اس لیے کبھی قسم کے موقع پر بھی اپنا دوسرے کے ہاتھ پر رکھتے تھے۔ اس مناسبت سے قسم کو یمین کہا جاتا ہے۔
نذر سے مراد یہ ہے کہ کوئی شخص کسی ایسے فعل کو اپنے لیے واجب قراردے لے جو جائز ہو۔ اللہ تعالیٰ نے اسے ضروری قرار نہیں دیا‘ وہ بدنی کام ہو یا مالی۔ دونوں کا نتیجہ ایک ہی ہے‘ یعنی قسم کے ساتھ بھی فعل مؤکدہ ہوجاتا ہے اور نذر کے ساتھ بھی‘ لہٰذا انہیں اکٹھا ذکر کیا‘ نیز شریعت نے قسم اور نذر کا کفارہ ایک ہی رکھا ہے۔ قسم اور نذر دونوں اللہ تعالیٰ کے ساتھ ہی کے لیے ہوسکتی ہیں ورنہ شرک کا خطرہ ہے۔
حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے‘ انہوں نے فرمایا: حضرت سعد بن عبادہ ؓ نبی اکرم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور کہا: میری والدہ فوت ہوگئی ہے۔ اس کے ذمے ایک نذر تھی جسے وہ ادا نہیں کرسکتی تھی۔ آپ نے فرمایا: ”تم اس کی طرف سے ادا کردو۔“
حدیث حاشیہ:
تفصیل کے لیے دیکھیے حدیث نمبر:3680‘3694۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عبداللہ بن عباس ؓ کہتے ہیں کہ سعد بن عبادہ ؓ نبی اکرم ﷺ کے پاس آئے اور عرض کیا کہ میری ماں مر گئیں، ان کے ذمے ایک نذر تھی جو انہوں نے پوری نہیں کی تو آپ ﷺ نے فرمایا: ”اسے ان کی جانب سے تم پوری کر دو.“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that Ibn 'Abbas said: "Sa'd bin 'Ubadah came to the Prophet (صلی اللہ علیہ وسلم) and said: 'My mother died and she had sworn a vow, but she did not fulfill it.' He said: 'Fulfill it on her behalf.