Sunan-nasai:
The Book of Oaths and Vows
(Chapter: Expiation For Vows)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
3844.
حضرت عمران ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”غصے کی حالت میں نذر درست نہیں‘ البتہ اس کا کفارہ قسم والا ہے۔“ کہا گیا ہے کہ زبیر نے یہ حدیث حضرت عمران بن حصین ؓ سے نہیں سنی۔“
تشریح:
الحکم التفصیلی:
المواضيع
موضوعات
Topics
Sharing Link:
ترقیم کوڈ
اسم الترقيم
نام ترقیم
رقم الحديث(حدیث نمبر)
١
ترقيم موقع محدّث
ویب سائٹ محدّث ترقیم
3885
٢
ترقيم أبي غدّة (المكتبة الشاملة)
ترقیم ابو غدہ (مکتبہ شاملہ)
3844
٣
ترقيم العالمية (برنامج الكتب التسعة)
انٹرنیشنل ترقیم (کتب تسعہ پروگرام)
3784
٤
ترقيم أبي غدّة (برنامج الكتب التسعة)
ترقیم ابو غدہ (کتب تسعہ پروگرام)
3844
٦
ترقيم شرکة حرف (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم حرف کمپنی (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
3853
٧
ترقيم دار المعرفة (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم دار المعرفہ (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
3853
٨
ترقيم أبي غدّة (دار السلام)
ترقیم ابو غدہ (دار السلام)
3875
تمہید کتاب
عربی میں قسم کو یمین کہا جاتا ہے۔ یمین کے لغوی معنی دایاں ہاتھ ہیں۔ عرب لوگ بات کو اور سودے یا عہد کو پکا کرنے کے لیے اپنا دایاں ہاتھ فریق ثانی کے ہاتھ پر رکھتے تھے۔ قسم بھی
بات کو پختہ کرنے کے لیے ہوتی ہے‘ اس لیے کبھی قسم کے موقع پر بھی اپنا دوسرے کے ہاتھ پر رکھتے تھے۔ اس مناسبت سے قسم کو یمین کہا جاتا ہے۔
نذر سے مراد یہ ہے کہ کوئی شخص کسی ایسے فعل کو اپنے لیے واجب قراردے لے جو جائز ہو۔ اللہ تعالیٰ نے اسے ضروری قرار نہیں دیا‘ وہ بدنی کام ہو یا مالی۔ دونوں کا نتیجہ ایک ہی ہے‘ یعنی قسم کے ساتھ بھی فعل مؤکدہ ہوجاتا ہے اور نذر کے ساتھ بھی‘ لہٰذا انہیں اکٹھا ذکر کیا‘ نیز شریعت نے قسم اور نذر کا کفارہ ایک ہی رکھا ہے۔ قسم اور نذر دونوں اللہ تعالیٰ کے ساتھ ہی کے لیے ہوسکتی ہیں ورنہ شرک کا خطرہ ہے۔
حضرت عمران ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”غصے کی حالت میں نذر درست نہیں‘ البتہ اس کا کفارہ قسم والا ہے۔“ کہا گیا ہے کہ زبیر نے یہ حدیث حضرت عمران بن حصین ؓ سے نہیں سنی۔“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عمران ؓ کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: ”غضب کی نذر نہیں، اور اس کا کفارہ قسم کا کفارہ ہے“ ۔کہا گیا ہے کہ (محمد کے والد) زبیر نے اس حدیث کو عمران بن حصین سے نہیں سنا۔
حدیث حاشیہ:
۱؎ : اس کی دلیل اگلی روایت ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that 'Imran said: The Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ و آلہ سلم) said: "There is no vow at a moment of anger and its expiation is the expiation for an oath." It was said: "Az-Zubair did not hear this Hadith from 'Imran bin Husain.