قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ الْقَسَامَةِ (بَابٌ هَلْ يُؤْخَذُ أَحَدٌ بِجَرِيرَةِ غَيْرِهِ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

4832 .   أَخْبَرَنِي هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، قَالَ: حَدَّثَنِي عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ أَبْجَرَ، عَنْ إِيَادِ بْنِ لَقِيطٍ، عَنْ أَبِي رِمْثَةَ قَالَ: أَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَعَ أَبِي فَقَالَ: «مَنْ هَذَا مَعَكَ؟» قَالَ: ابْنِي، أَشْهَدُ بِهِ، قَالَ: «أَمَا إِنَّكَ لَا تَجْنِي عَلَيْهِ، وَلَا يَجْنِي عَلَيْكَ»

سنن نسائی:

کتاب: قسامت ‘قصاص اور دیت سے متعلق احکام و مسائل

 

تمہید کتاب  (

باب: کیا کسی شخص کو دوسرے کے جرم میں پکڑا جا سکتا ہے؟

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

4832.   حضرت ابو رمثہ رضی اللہ تعالٰی عنہ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: میں نبی اکرم ﷺ کے پاس اپنے والد کے ساتھ حاضر ہوا۔ آپ نے (میرے والد سے) فرمایا: ”یہ تیرے ساتھ کون ہے؟“ انھوں نے کہا: میں گواہی دیتا ہوں، یہ میرا بیٹا ہے۔ آپ نے فرمایا: ”خبردار! تیرے جرم کا یہ ذمہ دار نہیں اور تو اس کے جرم کا ذمہ دار نہیں۔“