Sunan-nasai:
The Book of Adornment
(Chapter: Concession for Shaving the Head)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
5048.
حضرت ابن عمر ؓ سے روایت ہے کہ نبئ اکرم ﷺ نے ایک بچہ دیکھ جس کا کچھ سر مونڈا ہوا تھا اور کچھ چھوڑ دیا گیا تھا۔ آپ نے اس سے منع فرمایا اور فرمایا: سارا سر منڈاؤ یا سارا رہنے دو۔
تشریح:
کافر لوگ سر مونڈتے وقت کچھ بال کسی بت وغیرہ کے نام پر رکھ چھوڑتے تھے جس طرح آج کل بھی بعض جاہل لوگ کسی پیر کے نام کی بودی رکھتے ہیں، حالانکہ غیراللہ کی ایسی تعظیم حرام ہے، لہذا آپ نے منع فرمایا۔ ویسے بھی یہ چیز نامناسب لگتی ہے۔ آدمی بھدا لگتا ہے اور یہ فطرت انسانیہ کے خلاف ہے۔ البتہ اس کا یہ مطلب نہیں کہ سر کے ہر حصے سے ایک جیسے یا ایک جتنے بال کٹوائے جائیں بلکہ اگر کانوں کے قریب سے زیادہ ترشوالیے جائیں تاکہ کانوں میں نہ پڑیں اور سر کے اوپر سے کم کٹوالیے جائیں تو کوئی حرج نہیں بشرطیکہ دیکھنے میں متناسب ہوں۔
الحکم التفصیلی:
قال الألباني في " السلسلة الصحيحة " 3 / 115 :0
أخرجه أحمد ( 2 / 88 ) و عنه أبو داود ( 2 / 194 - التازية ) و النسائي ( 2 /
276 ) عن عبد الرزاق حدثنا معمر عن أيوب عن نافع عن ابن عمر . " أن النبي
صلى الله عليه وسلم رأى صبيا قد حلق بعض شعره و ترك بعضه فنهاهم عن ذلك و قال "
فذكره .
قلت : و هذا إسناد صحيح على شرط الشيخين ، و قد أخرجه مسلم ( 6 / 165 ) من هذا
الوجه لكنه لم يسق لفظه و إنما أحال به على لفظ طريق عمر بن نافع عن أبيه بلفظ
: " نهى عن القزع " .صحيح الجامع الصغير ( 212 ) بلفظ " احلقوه " ، رياض الصالحين ( 1647 ) //
حضرت ابن عمر ؓ سے روایت ہے کہ نبئ اکرم ﷺ نے ایک بچہ دیکھ جس کا کچھ سر مونڈا ہوا تھا اور کچھ چھوڑ دیا گیا تھا۔ آپ نے اس سے منع فرمایا اور فرمایا: سارا سر منڈاؤ یا سارا رہنے دو۔
حدیث حاشیہ:
کافر لوگ سر مونڈتے وقت کچھ بال کسی بت وغیرہ کے نام پر رکھ چھوڑتے تھے جس طرح آج کل بھی بعض جاہل لوگ کسی پیر کے نام کی بودی رکھتے ہیں، حالانکہ غیراللہ کی ایسی تعظیم حرام ہے، لہذا آپ نے منع فرمایا۔ ویسے بھی یہ چیز نامناسب لگتی ہے۔ آدمی بھدا لگتا ہے اور یہ فطرت انسانیہ کے خلاف ہے۔ البتہ اس کا یہ مطلب نہیں کہ سر کے ہر حصے سے ایک جیسے یا ایک جتنے بال کٹوائے جائیں بلکہ اگر کانوں کے قریب سے زیادہ ترشوالیے جائیں تاکہ کانوں میں نہ پڑیں اور سر کے اوپر سے کم کٹوالیے جائیں تو کوئی حرج نہیں بشرطیکہ دیکھنے میں متناسب ہوں۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے ایک بچے کو دیکھا، اس کے سر کا کچھ حصہ منڈا ہوا تھا اور کچھ نہیں، آپ نے ایسا کرنے سے روکا اور فرمایا: ”یا تو پورا سر مونڈو، یا پھر پورے سر پر بال رکھو۔“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from Ibn 'Umar that : The Prophet (صلی اللہ علیہ وسلم) saw a boy, part of whose head had been shaven and part had been left. He forbade that and said: "Shave all of it, or leave all of it.