Sunan-nasai:
The Book of Adornment
(Chapter: Dyeing the Hair with Yellow Dye)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
5085.
حضرت زید بن اسلم سے روایت ہے کہ میں نے حضرت ابن عمرؓ کو دیکھا، انہوں نے اپنی ڈاڑھی کو خلوق سے زرد کررکھا تھا۔ میں نے کہا: اے ابوعبدالرحمن! آپ اپنی ڈاڑھی کو خلوق سے رنگتے ہیں؟ انہوں نے فرمایا: میں نے رسول اللہ ﷺ کو خلوق سے ڈاڑھی رنگتے دیکھا ہے۔ اور آپ کو اس سے بڑھ کر کوئی رنگ پیارا نہیں تھا۔ آپ اس سے اپنے سب کپڑے حتیٰ کہ پگڑی بھی رنگ لیا کرتے تھے۔ ابوعبدالرحمن (امام نسائی رحمہ اللہ) نے کہا: یہ حدیث ابوقتیبہ کی حدیث کی نسبت زیادہ صحیح ہے۔
تشریح:
(1) امام نسائی رحمہ اللہ کا مذکورہ قول، سنن نسائی کے مختلف نسخوں میں مختلف انداز میں درج ہے۔ ایک نسخے میں الفاظ ہیں: وهذا اولى بالصواب من حديث ابي قبية۔ ہندی نسخے میں الفاظ ہیں: وهذا ولى بالصواب من الذي قبله۔ ایک نسخے میں یہ الفاظ ہیں: وهذا اولى بالصواب من حديث قبية۔ شارح سنن النسائی علامہ محمد بن علی اتیوبی رحمہ اللہ نے آخری الفاظ کو درست قرار دیا ہے۔ تفصیل کے لیے دیکھئے (ذخیرۃ العقبیٰ شرح سنن النسائی:38؍87) واللہ أعلم۔ (2) ”خلوق“ ایک زنانہ خوشبو ہے جو زعفران وغیرہ کو ملا کر بنائی جاتی ہے۔ رنگ زرد سرخ ہوتا ہے۔ عام طور پر یہ عورتوں کے استعمال میں آتی ہے، اس لیے مردوں کو اس سے روکا بھی گیا ہے۔ شاید بیان جواز کے لیے آپ نے کبھی کبھار ایک آدھ بارا سے استعمال فرمایا ہو۔ مردوں کے لیے اس کا استعمال مناسب نہیں ہے۔ ہاں کوئی اور خوشبو نہ ملے تو مجبوری کی حالت میں کبھی کبھی استعمال ہوجائے تو گنجائش ہے۔ واللہ أعلم
حضرت زید بن اسلم سے روایت ہے کہ میں نے حضرت ابن عمرؓ کو دیکھا، انہوں نے اپنی ڈاڑھی کو خلوق سے زرد کررکھا تھا۔ میں نے کہا: اے ابوعبدالرحمن! آپ اپنی ڈاڑھی کو خلوق سے رنگتے ہیں؟ انہوں نے فرمایا: میں نے رسول اللہ ﷺ کو خلوق سے ڈاڑھی رنگتے دیکھا ہے۔ اور آپ کو اس سے بڑھ کر کوئی رنگ پیارا نہیں تھا۔ آپ اس سے اپنے سب کپڑے حتیٰ کہ پگڑی بھی رنگ لیا کرتے تھے۔ ابوعبدالرحمن (امام نسائی رحمہ اللہ) نے کہا: یہ حدیث ابوقتیبہ کی حدیث کی نسبت زیادہ صحیح ہے۔
حدیث حاشیہ:
(1) امام نسائی رحمہ اللہ کا مذکورہ قول، سنن نسائی کے مختلف نسخوں میں مختلف انداز میں درج ہے۔ ایک نسخے میں الفاظ ہیں: وهذا اولى بالصواب من حديث ابي قبية۔ ہندی نسخے میں الفاظ ہیں: وهذا ولى بالصواب من الذي قبله۔ ایک نسخے میں یہ الفاظ ہیں: وهذا اولى بالصواب من حديث قبية۔ شارح سنن النسائی علامہ محمد بن علی اتیوبی رحمہ اللہ نے آخری الفاظ کو درست قرار دیا ہے۔ تفصیل کے لیے دیکھئے (ذخیرۃ العقبیٰ شرح سنن النسائی:38؍87) واللہ أعلم۔ (2) ”خلوق“ ایک زنانہ خوشبو ہے جو زعفران وغیرہ کو ملا کر بنائی جاتی ہے۔ رنگ زرد سرخ ہوتا ہے۔ عام طور پر یہ عورتوں کے استعمال میں آتی ہے، اس لیے مردوں کو اس سے روکا بھی گیا ہے۔ شاید بیان جواز کے لیے آپ نے کبھی کبھار ایک آدھ بارا سے استعمال فرمایا ہو۔ مردوں کے لیے اس کا استعمال مناسب نہیں ہے۔ ہاں کوئی اور خوشبو نہ ملے تو مجبوری کی حالت میں کبھی کبھی استعمال ہوجائے تو گنجائش ہے۔ واللہ أعلم
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
زید بن اسلم کہتے ہیں کہ ابن عمر ؓ اپنی ڈاڑھی خلوق سے پیلی کرتے تھے، میں نے کہا: ابوعبدالرحمٰن! آپ اپنی ڈاڑھی خلوق سے پیلی کرتے ہیں؟ کہا: میں نے رسول اللہ ﷺ کو دیکھا کہ آپ اس سے اپنی ڈاڑھی پیلی کرتے تھے، اور کوئی بھی رنگ آپ کو اس سے زیادہ پسند نہیں تھا، آپ اس سے اپنے تمام کپڑے یہاں تک کہ اپنی پگڑی بھی رنگتے تھے۔۲؎ ابوعبدالرحمٰن (نسائی) کہتے ہیں: ابوقتیبہ کی حدیث کے مقابلے میں یہ زیادہ قرین صواب ہے۔ ۳؎
حدیث حاشیہ:
۱؎ : ”خلوق“ ایک قسم کی خوشبو ہے جو کئی چیز سے بنتی ہے، اس میں ورس اور زعفران بھی شامل ہے۔ ۲؎ : عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کو پیلے رنگ کی اجازت منسوخ ہو جانے کی خبر نہیں مل سکی تھی، پیلا رنگ عورتوں کا رنگ ہونے کے سبب مردوں کے لیے منسوخ کر دیا گیا۔ ۳؎: ابوقتیبہ کی روایت مؤلف کے یہاں آگے آ رہی ہے (حدیث نمبر ۵۲۴۵) اس روایت میں ابن عمر رضی اللہ عنہما سے سوال کرنے والے زید بن اسلم کی جگہ ”عبید“ ہیں، مؤلف یہی بتار ہے ہیں کہ سائل ”زید“ ہیں نہ کہ ”عبید“۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that Zaid bin Aslam said: "I saw Ibn 'Umar dyeing his beard yellow with Khaluq and I said: 'O Abu 'Abdur-Rahman, are you dyeing your beard yellow with Khaluq?' He said: 'I saw the Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) dyeing his beard yellow with it, and there was no other kind of dye that was dearer to him than this. He used to dye all of his clothes with it, even his 'Imamah (turban).