موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
سنن النسائي: كِتَابُ الْمَوَاقِيتِ (بَابٌ آخِرُ وَقْتِ الْعَصْرِ)
حکم : صحیح
513 . أَخْبَرَنَا يُوسُفُ بْنُ وَاضِحٍ قَالَ حَدَّثَنَا قُدَامَةُ يَعْنِي ابْنَ شِهَابٍ عَنْ بُرْدٍ عَنْ عَطَاءِ بْنِ أَبِي رَبَاحٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ جِبْرِيلَ أَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُعَلِّمُهُ مَوَاقِيتَ الصَّلَاةِ فَتَقَدَّمَ جِبْرِيلُ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَلْفَهُ وَالنَّاسُ خَلْفَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَصَلَّى الظُّهْرَ حِينَ زَالَتْ الشَّمْسُ وَأَتَاهُ حِينَ كَانَ الظِّلُّ مِثْلَ شَخْصِهِ فَصَنَعَ كَمَا صَنَعَ فَتَقَدَّمَ جِبْرِيلُ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَلْفَهُ وَالنَّاسُ خَلْفَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَصَلَّى الْعَصْرَ ثُمَّ أَتَاهُ حِينَ وَجَبَتْ الشَّمْسُ فَتَقَدَّمَ جِبْرِيلُ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَلْفَهُ وَالنَّاسُ خَلَفَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَصَلَّى الْمَغْرِبَ ثُمَّ أَتَاهُ حِينَ غَابَ الشَّفَقُ فَتَقَدَّمَ جِبْرِيلُ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَلْفَهُ وَالنَّاسُ خَلْفَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَصَلَّى الْعِشَاءَ ثُمَّ أَتَاهُ حِينَ انْشَقَّ الْفَجْرُ فَتَقَدَّمَ جِبْرِيلُ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَلْفَهُ وَالنَّاسُ خَلْفَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَصَلَّى الْغَدَاةَ ثُمَّ أَتَاهُ الْيَوْمَ الثَّانِيَ حِينَ كَانَ ظِلُّ الرَّجُلِ مِثْلَ شَخْصِهِ فَصَنَعَ مِثْلَ مَا صَنَعَ بِالْأَمْسِ فَصَلَّى الظُّهْرَ ثُمَّ أَتَاهُ حِينَ كَانَ ظِلُّ الرَّجُلِ مِثْلَ شَخْصَيْهِ فَصَنَعَ كَمَا صَنَعَ بِالْأَمْسِ فَصَلَّى الْعَصْرَ ثُمَّ أَتَاهُ حِينَ وَجَبَتْ الشَّمْسُ فَصَنَعَ كَمَا صَنَعَ بِالْأَمْسِ فَصَلَّى الْمَغْرِبَ فَنِمْنَا ثُمَّ قُمْنَا ثُمَّ نِمْنَا ثُمَّ قُمْنَا فَأَتَاهُ فَصَنَعَ كَمَا صَنَعَ بِالْأَمْسِ فَصَلَّى الْعِشَاءَ ثُمَّ أَتَاهُ حِينَ امْتَدَّ الْفَجْرُ وَأَصْبَحَ وَالنُّجُومُ بَادِيَةٌ مُشْتَبِكَةٌ فَصَنَعَ كَمَا صَنَعَ بِالْأَمْسِ فَصَلَّى الْغَدَاةَ ثُمَّ قَالَ مَا بَيْنَ هَاتَيْنِ الصَّلَاتَيْنِ وَقْتٌ
سنن نسائی:
کتاب: اوقات نماز سے متعلق احکام و مسائل
باب: نماز عصر کا آخری وقت
)مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
513. حضرت جابر بن عبداللہ ؓ سے منقول ہے کہ جبریل ؑ نبی ﷺ کے پاس آپ کو نماز کے اوقات بتلانے کے لیے آئے۔ جبریل آگے کھڑے ہوئے، رسول اللہ ﷺ ان کے پیچھے اور لوگ رسول اللہ ﷺ کے پیچھے تھے۔ اس طرح آپ نے ظہر کی نماز اس وقت پڑھی جب سورج ڈھلا، پھر جب ہر شخص کا سایہ اس کے برابر ہوگیا (سایۂ زوال کے علاوہ) تو جبریل پھر آئے اور اسی طرح کیا جس طرح (ظہر کےو قت) کیا تھا، یعنی جبریل آگے ہوگئے، رسول اللہ ﷺ ان کے پیچھے اور لوگ رسول اللہ ﷺ کے پیچھے۔ اس طرح عصر کی نماز پڑھی۔ پھر جب سورج غروب ہوگیا تو جبریل آئے، آگے کھڑے ہوئے، رسول اللہ ﷺ ان کے پیچھے اور لوگ رسول اللہ ﷺ کے پیچھے تھے، چنانچہ (اس طرح) مغرب کی نماز پڑھی۔ پھر جب سورج کی سرخی غائب ہوگئی تو جبریل آئے، آگے کھڑے ہوئے، رسول اللہ ﷺ ان کے پیچھے اور لوگ رسول اللہ ﷺ کے پیچھے تھے۔ اس طرح عشاء کی نماز پڑھی۔ پھر جب فجر کی روشنی پھوٹی تو جبریل آئے، آگے کھڑے ہوگئے۔ ان کے پیچھے رسول اللہ ﷺ اور رسول اللہ ﷺ کے پیچھے لوگ کھڑے ہوگئے اور فجر کی نماز ادا کی۔ پھر دوسرے دن جبریل اس وقت آئے جب ہر آدمی کا سایہ اس کے قد کے برابر ہوگیا اور اسی طرح کیا جس طرح کل کیا تھا اور ظہر کی نماز پڑھی۔ پھر آئے جب ہر آدمی کا سایہ اس کے قد سے دگنا ہوگیا اور اسی طرح کیا جس طرح کل کیا تھا اور عصر کی نماز پڑھی۔ پھر آئے جب سورج غروب ہوگیا اور اسی طرح کیا جس طرح کل کیا تھا اور مغرب کی نماز پڑھی، پھر ہم سوگئے، پھر اٹھے (مگر وہ ابھی نہ آئے تھے) ہم پھر سوگئے، پھر اٹھے تو جبریل آئے اور اسی طرح کیا جس طرح کل کیا تھا اور عشاء کی نماز پڑھی۔ پھر آئے جب فجر پھیل گئی تھی اور روشنی ہوگئی تھی اور ستارے گھنے نظر آرہے تھے اور اسی طرح کیا جیسے کل کیا تھا اور صبح کی نماز پڑھی۔ پھر فرمایا: (آج اور کل کی) دو نمازوں کا درمیانی وقت ہر نماز کا وقت ہے۔