Sunan-nasai:
The Book of Seeking Refuge with Allah
(Chapter: Seeking Refuge from the Torment of Hell and the Evils of Al-Masihid-Dajjal)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
5505.
حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: میں جہنم سے اللہ تعالی کی پناہ میں آتا ہوں۔ میں قبر کےعذاب سے اللہ تعالی کی پناہ حاصل کرتا ہوں۔ میں مسیح دجال کے شر سے اللہ تعالی کی پناہ چاہتا ہوں اورزندگی وموت کی آزمائش کےشرسے اللہ تعالی کی پناہ مانگتاہوں۔“
تشریح:
(1) اس حدیث مبارکہ سے ثابت ہوتا ہے کہ عذاب قبر نیز زندگی اورموت کےفتنے سے پناہ مانگنا مشروع ہے۔ عذاب قبر کا برحق ہونا بھی اس حدیث سے ثابت ہوا اور برزخی زندگی کی طرف اشارہ بھی ہوتا ہے اگرچہ وہ ہمارے شعور اورفہم سے بالاتر ہے۔ (2) یہ حدیث مبارکہ رسول اللہ ﷺ کی نبوت کی بھی بہت بڑی دلیل ہے کہ آپ نے یہ خبر دی ہے کہ آخری زمانے میں مسیح دجال آئے گا۔ اورامت کو اس کے فتنے سےخبردار کرنے کے ساتھ ساتھ اس کے شراورفتنے سے بچنے کی دعائیں بھی سکھلائی ہیں۔
ترقیم حرف کمپنی (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
5519
٧
ترقيم دار المعرفة (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم دار المعرفہ (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
5520
٨
ترقيم أبي غدّة (دار السلام)
ترقیم ابو غدہ (دار السلام)
5507
تمہید کتاب
اس سے پہلی کتاب’’آداب الاقضاۃ ‘‘تھی‘یہ‘‘کتاب الاستعاذہ ‘‘ہے ۔شائد ان دونوں کے درمیان مناسبت یہ بنتی ہو کہ قاضی اور حاکم بن کر لوگوں کے مابین اختلافات کے فیصلے کرنا انتہا ئی حساس اور خطرناک معاملہ ہے ۔قاضی کی معمولی سی غلطی یا غفلت سے معاملہ کہیں سے کہیں جا پہنچتا ہے ۔اس کو ٹھوکر لگنے سے ایک کا حق دوسرے کے پاس چلا جاتا ہے اور اسی طرح ایک حلال چیز قاضی اور جج کے فیصلے سے اس کے اصل مالک کے لیے حرام ٹھہرتی ہے ‘اس لیے ایسے موقع پر انسان مجبور ہے کہ وہ اللہ تعالیٰ کی پناہ میں آئے اس کا سہارہ لے اور وہ اپنے معاملے کی آسانی کے لیے اسی کے حضور اپیل کرے اور اسی سے مدد چاہے تاکہ حتی الامکان غلطی سے بچ سکے ۔اللہ تعالیٰ کی پناہ ‘اس کا سہارہ اور اس کی بار گاہ بے نیاز میں اپیل دعاوالتجا کے ذریعے سے کی جاسکتی ہے ‘لہذا’’ کتاب آداب القضاۃ ‘‘کے بعد ’’کتاب الاستعاذہ ‘‘کا لانا ہی مناسب تھا ‘اس لیے امام نسائی اس جگہ یہ کتاب لائے ہیں ۔دوسری بات یہ بھی ہے کہ انسان ایک کمزور مخلوق ہے جو اللہ تعالیٰ کی مدد کے بغیر ایک لمحہ بھی اس جہاں میں نہیں گزار سکتا ۔کو انسان کافر ہو سکتا ہے لیکن اللہ سے بے نیاز نہیں ہو سکتا ۔بے شمار مواقع ایسے آتے ہیں کہانسان اپنے آپ کو بے بس تسلیم کر لیتا ہے اور ہر قسم کی صلاحیتوں اور وسائل کے باوجود عاجز آ جاتا ہے اس وقت وہ ضرورت محسوس کرتا ہے کہ کسی بالاقوت کی مددحاصل ہو اور بالاقوت اللہ تعالیٰ ہے مصائب و آفتات سے بچنے کے لیے انسان اللہ تعالیٰ کی پناہ حاصل کرتا ہے ۔ مصائب دنیوی ہوں یا اخروی ‘جسمانی ہوں یا روحانی ‘مادی ہوں یا معنوی سارے کے سارے اللہ تعالیٰ کی مدد نصرت سے آسانیوں میں بدلتے ہیں ۔ واللہ اعلم
حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: میں جہنم سے اللہ تعالی کی پناہ میں آتا ہوں۔ میں قبر کےعذاب سے اللہ تعالی کی پناہ حاصل کرتا ہوں۔ میں مسیح دجال کے شر سے اللہ تعالی کی پناہ چاہتا ہوں اورزندگی وموت کی آزمائش کےشرسے اللہ تعالی کی پناہ مانگتاہوں۔“
حدیث حاشیہ:
(1) اس حدیث مبارکہ سے ثابت ہوتا ہے کہ عذاب قبر نیز زندگی اورموت کےفتنے سے پناہ مانگنا مشروع ہے۔ عذاب قبر کا برحق ہونا بھی اس حدیث سے ثابت ہوا اور برزخی زندگی کی طرف اشارہ بھی ہوتا ہے اگرچہ وہ ہمارے شعور اورفہم سے بالاتر ہے۔ (2) یہ حدیث مبارکہ رسول اللہ ﷺ کی نبوت کی بھی بہت بڑی دلیل ہے کہ آپ نے یہ خبر دی ہے کہ آخری زمانے میں مسیح دجال آئے گا۔ اورامت کو اس کے فتنے سےخبردار کرنے کے ساتھ ساتھ اس کے شراورفتنے سے بچنے کی دعائیں بھی سکھلائی ہیں۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”میں جہنم کے عذاب سے اللہ کی پناہ مانگتا ہوں، قبر کے عذاب سے اللہ کی پناہ مانگتا ہوں، مسیح دجال کے شر و فتنہ سے اللہ کی پناہ مانگتا ہوں، اور موت و زندگی کے فتنے کے شر سے اللہ کی پناہ مانگتا ہوں۔“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that Abu Hurairah said: "The Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) said: "A'udhu billahi min 'adhabi jahannama, wa a'udhu billahi min 'adhabil-qabri, wa a'udhu billahi min sharril-masihid-dajjali, wa a'udhu billahi min sharri fitnatil-mahya wal-mamat (I seek refuge with Allah from the torment of Hell, and I seek refuge with Allah from the torment of the grave, and I seek refuge with Allah from the evil of the Dajjal, and I seek refuge with Allah from the evil of the trials of life and death).